پرویز الہٰی کے گھر چھاپے میں پولیس پر حملے کا مقدمہ، سرکاری گواہ طلب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی—فائل فوٹو
لاہور میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے میں ملزمان کے خلاف سرکاری گواہوں کو طلب کر لیا۔
انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مقدمے کی سماعت کی، جس کے دوران ذکر الہٰی سمیت 15 ملزمان کی حاضری مکمل کی گئی۔
عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے ٹرائل کی مزید کارروائی 18 مارچ تک ملتوی کر دی۔
میرٹ کے برعکس بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔
ملزمان پر کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملے اور پیٹرول بم پھینکے کا الزام ہے۔
ذکر الہٰی چوہدری پرویز الہٰی کا قریبی رشتے دار ہے جبکہ دیگر ملزمان میں پرویز الہٰی کے باورچی، ڈرائیورز اور سیکیورٹی گارڈز بھی شامل ہیں۔
پراسیکیوشن نے ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا رکھا ہے۔
واضح رہے کہ 15 ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پرویز الہ ی
پڑھیں:
آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل
اسلام آباد:ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیکس کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آڈیو لیکس کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے۔ مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بینچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی۔
کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیکس کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا۔ یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔