مصطفیٰ عامر قتل کیس: گرفتار ارمغان، شیزار کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل میں گرفتار ملزمان ارمغان اور شیزار کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کر دی گئی۔
مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل سے متعلق کیس کی سماعت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جس دوران کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈین این اے نمونے (سیمپل) لیے جانے کے بعد مصطفی عامر کی لاش کو ایدھی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔
چین کا فلپائنی طیاروں پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام
خط میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ پازیٹیو ہوئی تو لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ سے لاوارث قبرستان ہی میں تدفین کردی جائے۔ خط میں کہا گیاہے کہ تب تک تب تک لاش کو سرد خانے میں محفوظ رکھا جائے۔
دریں اثنا پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید نے کیماڑی میں ایدھی قبرستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی این اے کے نمونے لے لیے گئے ہیں۔ لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے موت کا تعین نہیں ہو سکے گا۔
آئی سی سی چیمپین ٹرافی کا آج لاہور میں پہلا ٹاکرا، آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ
انہوں نے کہا کہ نمونے لینے کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوئی۔ 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آ جائے گی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع
— فائل فوٹولاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع کر دی۔
عدالت کے جج منظر علی گل نے اسد عمر کی 9 مئی جناح ہاؤس، عسکری ٹاور حملہ اور تھانہ شاد مان کو جلانے کے مقدمے میں جبکہ اعظم خان سواتی کی 5 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
اسد عمر اور اعظم خان سواتی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ نئے میثاق جمہوریت کی ضرورت ہے، پارلیمنٹ آج جتنی بے توقیر ہے شاید ہی کبھی ماضی میں رہی ہو۔
عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ضمانت کی درخواستوں پر دلائل طلب کر لیے۔
اسد عمر نے لاہور میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں ساتھ بیٹھیں اور مذاکرات کریں۔
اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا ایسے میں وہ احتجاج نہیں کریں گے تو اور کیا کریں گے؟ پی ٹی آئی کے پاس سوائے احتجاج کے اور کوئی راستہ نہیں چھوڑا جا رہا۔