مصطفیٰ قتل کیس میں نیا موڑ، معروف پاکستانی اداکار کا بیٹا منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد قتل ہونے والے نوجوان مصطفیٰ کے کیس میں نئی پیشرفت سامنے آئی جس میں معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان اور شیراز کے انکشافات کی روشنی میں پولیس اور تفتیشی اداروں نے ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر چار افراد کو گرفتار کیا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں معروف اداکار ساجد حسن کا بیٹا بھی شامل ہے۔
پولیس کے مطابق اداکار کے بیٹے سمیت گرفتار ہونے والے چاروں ملزمان کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جائے گی۔
پولیس کے مطابق گرفتاری کے حوالے سے اہل خانہ کو بھی اطلاع دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ آج پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں رپورٹ جمع کرائی جس میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے مصطفیٰ قتل کیس سے ایک روز قبل ایک لڑکی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
https://www.express.pk/story/2749127/mustafa-qatal-case-me-paishraft-police-ne-2-saholat-karun-aur-aik-lapata-larki-ka-nam-zahir-kardia-2749127/
تازہ پیشرفت میں عدالت نے ملزمان کو مزید تفتیش کیلیے پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔