ہم ہر طرح کے تعاون کیلئے تیار ہیں، نگر کے علماء کی دیامر کے عوام کو یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
شیخ بلال اور باقر کاظمی نے کہا کہ نگر کے علماء دیامر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے چلاس آئے ہیں، یہاں آ کر اندازہ ہوا کہ دیامر کے عوام کے ساتھ بدترین ظلم ہو رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چلاس میں ڈیم متاثرین کے دھرنے میں شرکت کیلئے نگر سے آئے ہوئے علماء نے یقین دلایا ہے کہ دیامر کے عوام کے حقوق کیلئے ہر قسم کے تعاون کیلئے تیار ہیں۔ سابق ممبر اسمبلی و نون لیگ جی بی کے رہنما جاوید حسین نے کہا ہے کہ واپڈا اور حکومت کی جانب سے دیامر کے عوام پر ظلم کا سلسلہ مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔ یہاں کے لوگ اپنے حق کیلئے کوشش کر رہے ہیں لیکن واپڈا حقوق کو دبانے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے۔ چلاس میں متاثرین دیامر ڈیم کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے آباو اجداد نے کلمہ کی بنیاد پر پاکستان کے ساتھ الحق کیا تھا لیکن اس فیصلے کو آج بھی آپ تسلیم کرنے کو تیار نہیں تو پھر ہمیں بتایا جائے کہ آپ نے آخر ہمیں دینا کیا ہے۔ ماضی میں دیامر اور نگر کے عوام کے درمیاں نفرتیں پھیلائی گئیں، انہیں لڑایا گیا اور علاقے کو بدامنی کی طرف دھکیل دیا گیا، وہ وقت اب گزر چکا ہے، عوام ان ڈیزائنرز سے تنگ آچکے ہیں۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے نگر سے آئے ہوئے شیخ بلال اور باقر کاظمی نے کہا کہ نگر کے علماء دیامر کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے چلاس آئے ہیں، یہاں آ کر اندازہ ہوا کہ دیامر کے عوام کے ساتھ بدترین ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں ںے کہا کہ دیامر کے علماء کی طرف سے جو عزت اور احترام ملا انہیں نہیں بھولیں گے، ہم دیامر کے عوام کے حقوق کی خاطر لانگ مارچ کیلئے تیار ہیں۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ ڈیم متاثرین مولانا حضرت اللہ نے علماء نگر، گلگت اور اپوزیشن لیڈر کاظم میثم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نگر گلگت اور بلتستان سے دیامر آنے والے قافلوں کو خوش آمدید کہتے ہیں اور اتحاد بین المسلمین کا مظاہرہ کرنے پر آغا علی رضوی اور نگر کے عوام کا مشکور ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دیامر کے عوام کے کہ دیامر کے کے علماء نے کہا کہا کہ نگر کے
پڑھیں:
جمعیت علماء اسلام کے تحت عوامی حقوق کیلئے لانگ مارچ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-19
سکھر(نمائندہ جسارت ) جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر کی جانب سے پنوعاقل سے سکھر تک عوامی حقوق کے حصول کے لیے ایک لانگ مارچ نکالا گیا۔ لانگ مارچ کی قیادت امیر جے یو آئی مولانا محمد صالح انڈھڑ سمیت مفتی سعود افضل ہالیجوی ،حافظ عبدالحمید مھر،مولانا امان اللہ سکھروی، قاری لیاقت علی مغلی،مولانا اسداللہ بھیو،مولانا عبد الکریم عباسی،قارہ عبدالغفار سومرو،مولانا علی اکبر عباسی ، مولانا سیف اللہ سمائر،مولانا زبیر احمد مھر،قاری نصر اللہ سکھروی،مفتی ذبیح اللہ جتوئی و دیگر علماء کرام، تنظیمی رہنماؤں اور کارکنان نے کی۔لانگ مارچ میں کسانوں، مزدوروں، طلبہ، وکلا، ادیبوں اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں حکومت مخالف نعرے اور مطالبات درج بینرز اٹھا رکھے تھے۔ مارچ کے دوران شرکاء نے حکومت اور انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی۔مولانا محمد صالح انڈھڑ کا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ موجودہ حکمران طبقے کو عوام کے بنیادی مسائل کا کوئی احساس نہیں مولانا محمد صالح انڈھڑ کا مزید کہنا تھا کہا کہ زرعی اجناس خصوصاًکپاس، چاول، گنا اور گندم کے مناسب اور جائز نرخ مقرر نہ کرنا ہاری دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے،جس کے باعث سندھ کے زمیندار اور کاشتکار شدید معاشی بحران سے دوچار ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع سکھر میں جاری قبائلی تنازعات اور بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کیے جائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 2022ء کی تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر خاندانوں کے گھروں کی تعمیر کے نام پر ہین?ز اور سندھ بینک کی جانب سے مبینہ لوٹ مار کی تحقیقات کرائی جائیں اور محکمہ روڈز، پبلک ہیلتھ اور بلدیاتی اداروںکے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانی عروج پر ہے جبکہ سیاسی مخالفین کے علاقوں کو دانستہ طور پر نظراندازکیا جا رہا ہے۔انہوں نے پی ایس-22 پنو عاقل کے حلقے میں فارم 47 کے ذریعے مبینہ طور پر مسلط کیے گئے ایم پی ایکی جانب سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹرز پر انتقامی کارروائیوں اور دباؤ ڈالنے کی شدید مذمت کی۔