حزب اللّٰہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللّٰہ کی تدفین آج ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
حزب اللّٰہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللّٰہ کی تدفین آج لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کی جائے گی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جنازے کا اجتماع پاکستانی وقت شام 4 بجے بیروت کے اسپورٹس اسٹیڈیم میں منعقد ہوگا، شہید حسن نصر اللّٰہ کو بیروت میں ایئر پورٹ روڈ کے قریب سپردِ خاک کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حسن نصر اللّٰہ کے ساتھ شہید ہونے والے ہاشم صفی الدین کی نمازِ جنازہ بھی ادا کی جائے گی، ہاشم صفی الدین بھی اسرائیلی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
سربراہ حزب اللّٰہ نعیم قاسم کے مطابق شہید حسن نصر اللّٰہ اور ہاشم صفی الدین کی نمازِ جنازہ بڑے اجتماع میں ہو گی۔
27 ستمبر 2024ء کو اسرائیلی حملے میں شہید ہونے پر حسن نصر اللّٰہ کی امانتاً تدفین کی گئی تھی، سول ایوی ایشن کے مطابق بیروت ایئر پورٹ جنازے اور تدفین کے وقت دوپہر 12 سے شام 4 بجے تک بند رہے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق حسن نصر اللّٰہ کی تدفین سے قبل بغداد سے بیروت کی پروازوں کے تمام ٹکٹ فروخت ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حسن نصر اللّٰہ کی نمازِ جنازہ میں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی شریک ہوں گے۔
عرب میڈیا کے مطابق شہید حسن نصر اللّٰہ کی تدفین میں ایران، عراق اور یمن کے اعلیٰ سطح کے وفود شرکت کریں گے جبکہ ایران میں بھی حسن نصر اللّٰہ اور ہاشم صفی الدین کی یاد میں تقریبات ہوں گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میڈیا کے مطابق ہاشم صفی الدین حسن نصر الل ہ کی تدفین
پڑھیں:
آئی ایم ایف : 14 برس بعد شام کے لیے سربراہ کی تقرری
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے شام کے لیے رون وین روڈن کو سربراہ کی حیثیت سے مقرر کیا ہے۔ شام کے لیے یہ تقرری 14 سال بعد عمل میں لائی گئی ہے۔شام کے وزیر خزانہ محمد یونس برنیح نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 14 سال قبل شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ شام کے لیے 'آئی ایم ایف' سربراہ کی تقرری ہوئی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'لنکڈ ان' پر پوسٹ کی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ برنیح 'آئی ایم ایف' سربراہ برائے شام روڈن سے مصافحہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 'آی ایم ایف' سربراہ کی تقرری شام کے کہنے پر ہوئی ہے۔وں نے مزید کہا 'یہ تقرری شام اور 'آئی ایم ایف' کے درمیان تعمیری بات چیت کی راہ ہموار ہونے کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاکہ شام کی اقتصادی بحالی کے ذریعے شامی عوام کی فلاح و بہبود بہتر کی جا سکے۔دوسری جانب 'آئی ایم ایف' کے دفتر نے اس تقرری سے متعلق تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔ تاہم 'آئی ایم ایف' سے متعلقہ ذرائع نے روڈن کی تقرری کی تصدیق کی ہے۔'ائی ایم ایف' کی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 40 برسوں کے دوران شام کے ساتھ فنڈ کے سلسلے میں کسی قسم کا کوئی لین دین نہیں ہوا ہے۔ 'آئی ایم ایف' کے وفد نے 2009 میں شام کا دورہ کیا تھا۔بشار الاسد رجیم کے خاتمے کے بعد شامی رہنما علاقائی و بین الاقوامی سطح پر شام کے تعلقات دوبارہ قائم کرنے، ملک کی تعمیر نو اور معیشت کے لیے امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔شام کے وزیر خزانہ محمد یونس برنیح اور شام کے مرکزی بینک کے سربراہ عبدالقادر حسریہ واشنگٹن میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ شامی حکومت اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں شرکت کر رہی ہے۔ نیز بشار رجیم کے خاتمے کے بعد شامی حکام کا امریکہ کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔یاد رہے منگل کے روز سعودی وزیر خزانہ اور عالمی بینک نے شام کی صورتحال پر گول میز کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کی ہے۔وزیر خزانہ برنیح نے 'لنکڈ ان' پر کی گئی ایک او پوسٹ میں گول میز کانفرنس کو 'بہت کامیاب' قرار دیا ہے۔خیال رہے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے اعلیٰ حکام نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے گزشتہ ہفتے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین برسوں میں شام کو 1.3 بلین ڈالر کی امداد فراہمی کا منصوبہ زیر غور ہے۔