ایک سال میں دو بار رمضان المبارک کب آئیگا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
سٹی42: رمضان المبارک ایک ایسا مقدس مہینہ ہے جو پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے عبادت، رحمت، مغفرت، اور برکتوں کا ذریعہ بنتا ہے لیکن 2030ء ایک منفرد سال ہوگا کیونکہ اس سال مسلمان دو مرتبہ رمضان کا استقبال کریں گے، جو ایک نادر اور مبارک موقع ہوگا۔
اسلامی ہجری کیلنڈر چاند کے مطابق جو کہ گریگورین کیلنڈر سورج کے گرد زمین کے چکر پر مبنی ہے، اسی فرق کی وجہ سے رمضان المبارک تقریباً ہر 30 سے 33 سال بعد ایک ہی عیسوی سال میں دو بار آتا ہے،ہجری سال 1451 میں رمضان 5 جنوری 2030ء کے آس پاس شروع ہوگا۔
مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی
ہجری سال 1452 میں رمضان 26 دسمبر 2030ء کو دوبارہ آئے گا،لہٰذا مسلمان 2030ء میں مجموعی طور پر 36 روزے رکھنے کی سعادت حاصل کریں گے۔ آخری بار ایسا موقع 1997ء میں آیا تھا، جبکہ اگلی بار یہ عظیم موقع 2063ء میں میسر ہوگا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے، سینیٹر علی ظفر
فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ دیکھنا چاہتے ہیں 27ویں ترمیم پر پیپلز پارٹی کیا پوزیشن لیتی ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ 27ویں ترمیم میں صدارتی اختیارات اور این ایف سی کو چھیڑا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی 18ویں ترمیم کو ٹرافی سمجھتی رہی ہے، دیکھنا چاہتے ہیں کہ 27ویں ترمیم پر کیا پوزیشن لیتی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے27 ویں آئینی ترمیم کا پروپوزل مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ یہ ڈمی کابینہ ہے، فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں، ن لیگ والے پہلے 27ویں ترمیم پر جھوٹ بولتے تھے یا انہیں اچانک پتا چلا اور بلاول بھٹو سے مشاورت کرلی۔
اُن کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو 27ویں ترمیم سے متعلق خبر لیک کرکے شاید عوامی ردعمل دیکھنا چاہتے ہیں، ہم نے 26ویں ترمیم کے موقع پر دیکھ لیا، عوامی ردعمل جو بھی ہو پی پی وہی کرے گی، جو انہیں حکم ملے گا۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پیپلز پارٹی 27ویں ترمیم کی حمایت کرے گی اور اس موقع پر اہم کردار جے یو آئی کا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم کے موقع پر آئینی عدالت کی مخالف کی، جس کے بعد آئینی بنچ بن گیا، امید ہے فضل الرحمان 27ویں ترمیم سے متعلق اپنے اصولی موقف پر قائم رہیں گے۔