قومی مجرم کے نام پر اسٹیڈیم کا نام رکھنا درست اقدام نہیں، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے کشمیر امور انجینئر امیر مقام نے ارباب نیاز سٹیڈیم کا نام بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام پر رکھنے پر خیبر پختونخوا حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ اسٹیڈیم کا نام قومی مجرم کے نام پر رکھنا کسی صورت درست اقدام نہیں، عوام بانی پی ٹی آئی کا نام سننے کیلئے بھی تیار نہیں ہیں۔امیر مقام نے کہا کہ تاریخی مقامات سے نام ہٹانا تحریک انصاف کا وتیرہ بن چکا ہے، سوات میں نواز شریف کڈنی سینٹر کا نام بھی تبدیل کردیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت دوسروں کے کاموں پر اپنی تختیاں لگا کر جرم کی مرتکب ہورہی ہے۔دوسری جانب پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا طلبہ خیبرپختونخوا کا مثبت چہرہ سامنے لائیں گے، ہم نے یہ دکھانا ہےکہ خیبرپختونخوا کے بچے کتنے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں، ہماری 34 یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ہی نہیں ہیں، حکومت کو وائس چانسلرز کی کمی پوری کرنی چاہیے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ ہے، دعائیں ہماری پاکستان کے ساتھ ہیں لیکن صرف دعاؤں سےکام نہیں چلےگا، کھلاڑیوں کو کارکردگی بھی دکھانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سزا یافتہ شخص کے نام پرکیسے اسٹیڈیم کا نام رکھا جاسکتا ہے، افسوس ہے چترال میں اسٹیڈیم نہیں، وہاں سے کھلاڑی پشاور آکر کھیلتے ہیں، صرف سٹیڈیم کا نام بدلنا عوام کی خدمت نہیں، یہ ایک سٹیڈیم بھی نہیں بنا سکے اور کیا کام کریں گے۔گورنر کے پی نے مزید کہا کہ وزیراعظم کو خط لکھا ہے کہ اسلام آباد ائیرپورٹ کا نام بے نظیر بھٹو کے نام پر رکھا جائے، اسلام آباد ائیرپورٹ بن گیا ہے لیکن نام تبدیل نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے پشاور کے تاریخی ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے “عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم” رکھنے کی منظوری دی، جس کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ارباب نیاز کے صاحبزادے، ارباب شہزادسابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور سابق مشیر عمران خان نے سٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ داداکا نام تبدیل کرکے عمران کو خوش کرنے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے، ان کے والد کی خدمات کے اعتراف میں پشاور میونسپل کمیٹی نے ان کی وفات کے بعد ایک قرارداد کے ذریعے سٹیڈیم کا نام رکھا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سٹیڈیم کا نام نام تبدیل نے کہا کہ کے نام پر
پڑھیں:
ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں،وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں اور مہنگائی پر کامیابی سے قابو پایا ہے۔اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے 25-2024 پیش کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مجموعی پیداوار کی شرح میں کمی آئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی نمو 2.8 فیصد ہے، تاہم ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جی ڈی پی میں اضافہ معاشی ترقی کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی ریکوری کو عالمی منظرنامے میں دیکھا جائے گا، 2023 میں ہماری جی ڈی پی گروتھ منفی، 2024 میں 2.5 فیصد، 2025 میں 2.7 فیصد تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے زائد ہوچکی تھی، 2023 میں دو ہفتے کے ذخائر موجود تھے، اس کے بعد معیشت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور افراط زر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی بڑھنے کی شرح 4.6 فیصد پر آگئی ہے، پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی گئی اور پالیسی ریٹ ایک سال میں 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں، ہم نے معیشت کے ڈی این اے کو بدلنا ہے جس کے لیے اسٹرکچرل ریفارمز ضروری ہیں، رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ ہوا، جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 68 سے 65 فیصد پر آگئی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کا مقصد پائیدار معاشی استحکام کا حصول ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے ہمیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لیے وسائل دستیاب ہوئے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا، شعبہ توانائی میں شاندار اصلاحات ہوئیں اور ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، ڈسکوز میں پیشہ ور بورڈز لگائے جس سے ڈسٹری بیوشن لاسز میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی میں 800 ارب بچائے، پنشن اصلاحات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی، آنے والے وقت میں 43 وزارتوں اور 400 ملحقہ اداروں کی رائٹ سائزنگ کریں گے، بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے، اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں، ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مشینری اور ٹرانسپورٹ کی نمو بڑھی ہے، بیرونی شعبے میں دہرے بحرانوں کا المیہ رہا، بھارت نے آئی ایم ایف پروگرام رکوانے کے لیے پورا زور لگایا تھا، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال ترسیلات زر 37 سے 38 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے، ترسیلات زر میں اضافے میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں کلیدی کردار ادا کیا
وزیر خزانہ نے کہا کہ جولائی سے مئی کے دوران ٹیکس وصولی میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے، فائلرز کی تعداد دگنی ہوگئی، 74 فیصد ریٹیلرز رجسٹریشن مزید ہوئی ہے، ہم اب قرضے مزید نہیں لینا چاہتے، اگر لیں گے تو اپنی شرائط پر لیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قرضوں کی ادائیگیوں میں جتنا بھی بچے گا اس کو دیگر شعبوں میں لے جائیں گے، صنعتوں کی نمو میں 6 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، خدمات کے شعبے میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، رئیل اسٹیٹ اور تعمیرات کے شعبے میں 3 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، زرعی شعبہ محض 0.6 فیصد تک بڑھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاری کھاتوں کا خسارہ اب سرپلس میں ہے، اکاؤنٹس 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔
اشتہار