Express News:
2025-06-11@23:17:36 GMT

علم ِفلکیات کی روشنی میں آپ کا یہ ہفتہ

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

برج حمل
سیارہ مریخ ، 21 مارچ تا20اپریل

منگل اور بدھ قدرے بہتر دن ہیں۔ کچھ امیدیں پوری ہوسکتی ہیں یا پوری ہونے کے قریب ہوسکتی ہیں لیکن ایسے وقت میں زیادہ امید نہ رکھیں۔ آخری دو ایام انتہائی احتیاط طلب ہیں کہ جب نیا چاند آپ کے بارھویں خانے میں لگے گا۔ بیرون ملک امیگریشن کی راہ میں کوئی رکاوٹ یا الجھن ہوسکتی ہے۔ اخراجات پر قابو رکھیں۔

برج ثور
سیارہ زہرہ ، 21اپریل تا 20 مئی

ہفتے کی ابتدا ہی میں مالی فائدہ ہوسکتا ہے۔ اگر آپ سفر سے منسلک کسی شعبے سے وابستہ ہیں تو کیریئر میں اچھی تبدیلی یا بہتری کا امکان موجود ہے۔ یکم اور دو مارچ کو کسی پرانے دوست سے ملاقات ہوسکتی ہے یا پرانا رکا یا پھنسا ہوا مالی معاملہ حل ہوسکتا ہے۔ مزاج میں کچھ بدمزگی ناپسندیدہ شخص کے رویے کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

برج جوزا
سیارہ عطارد ، 21مئی تا 21 جون

منگل اور بدھ کو بیرون ملک سے یا کسی بزرگ کا تعاون حاصل ہوگا۔ اس ہفتے کی سب سے اہم بات یکم مارچ کو آپ کے کیریئر میں اہم تبدیلی ہے۔ نیا کام مل سکتا ہے، نئی ملازمت مل سکتی ہے، موجودہ ملازمت یا کام میں ترقی کے واضح امکانات موجود ہیں۔ آپ کی ذمے داریاں بڑھنے والی ہیں۔ ایسے وقت میں مالی فائدہ بھی ہوسکتا ہے۔

برج سرطان
سیارہ قمر ، 22جون تا 23 جولائی

پیر ذرا احتیاط طلب دن ہوسکتا ہے۔ غصے سے دور رہیں۔ گھر میں تناؤ کی وجہ سے شریکِ حیات کے ساتھ دوری ہوسکتی ہے۔ منگل اور بدھ کو مالی فائدہ ہوسکتا ہے لیکن یہاں ذہنی دباؤ بھی نظر آرہا ہے۔ بیرون ملک سفر کے لیے کوشاں ہیں تو جمعے اور ہفتے کو کام یابی کے کچھ امکانات ہیں۔ کوئی کاغذی الجھن عارضی رکاوٹ بن سکتی ہے۔

برج اسد
سیارہ شمس ، 24جولائی تا 23 اگست

آپ کی وراثت، شریکِ حیات کی آمدن، موروثی امراض اور اچانک مالی فائدے کے ساتھ انشورنس اور آپریشن جیسے امور کے خانے میں چھے سیارے ملاقات کرنے جارہے ہیں۔ یہ ہفتہ غیرمتوقع صورت حال پیدا کرسکتا ہے۔ ازدواجی رشتے متاثر ہوسکتے ہیں۔ نئے اور پرانے کم زور رشتے خراب ہوسکتے ہیں یا غلط فہمی کا شکار ہوسکتے ہیں، محتاط رہیں۔

برج سنبلہ
سیارہ عطارد ، 24 اگست تا 23 ستمبر

آپ کے شریکِ حیات کے ساتھ تعلقات میں گرمی سردی ہوسکتی ہے۔ کسی اجنبی سے ایک اچھے تعلق کی ابتدا ہوسکتی ہے۔ ہوسکتا ہے بیرون ملک سے منسلک کسی کام کی آفر مل جائے۔ آپ کے سیارے عطارد کو حوت میں ہبوط ہے، یہاں کچھ سمجھنے سمجھانے کی غلطی ہوسکتی ہے۔ اپنی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون کا بھی خیال رکھیں اور غیرضروری خیالات کو ذہن میں جگہ نہ دیں۔

برج میزان
سیارہ زہرہ ، 24 ستمبر تا 23اکتوبر

مریخ و زہرہ دونوں سیاروں کو جمودی حالت سے گزرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے وقت میں ازدواجی تعلق میں سردمہری اور ذہنی دوری ہوسکتی ہے۔ ایسے وقت کو صبر اور خاموشی سے گزاریں، ورنہ یہ معاملہ عدالتی یا بزرگوں کی پنچایت کی جانب بڑھ سکتا ہے۔ اس ہفتے کی سب سے اہم بات آپ کو نئی ملازمت، جس میں ممکن ہے بیرون ملک سے کوئی آفر ہو، مل سکتی ہے۔ صحت کا خیال رکھیں۔ کسی پرانے لین دین کی وجہ سے عدالت جانا پڑ سکتا ہے۔

 برج عقرب
سیارہ پلوٹو ، 24 اکتوبر تا 22 نومبر

 سیاروں کا اجتماع اور نیا چاند محبت کے خانے میں طلوع ہورہا ہے۔ اولاد اور محبوب سے خوشی مل سکتی ہے۔ اگرچہ اس میں کچھ نفسیاتی اور ذہنی الجھنیں بھی ہیں۔ بیرون ملک سے کوئی اچھی خبر آسکتی ہے۔ ایسا بھی ممکن ہے کہ سفر کے لیے آسانی پیدا ہوجائے۔ مشتری آپ کے آٹھویں خانے میں ہے۔ ایسے وقت میں صحت کا خیال ضرور رکھیں۔ ازدواجی گرمی سردی بھی نظر آتی ہے۔

 برج قوس
سیارہ مشتری ، 23 نومبرتا 22 دسمبر

پیر کو مالی فائدہ الجھن اور بھاگ دوڑ سے ہوسکتا ہے۔ بدھ کو سفر میں محتاط رہیں۔ کسی سے تلخ ہونے سے گریز کریں۔ جمعرات اور جمعے کو گھر کا ماحول بگڑ سکتا ہے۔ اپنے آپ کو پرسکون رکھیں۔ اپنے معدے کا ضرور خیال رکھیں۔ نامناسب غذا نئی خرابی پیدا کرسکتی ہے۔ بیرون ملک سفر کے لیے کوشش بہتر نتائج لاسکتی ہے۔ رہائش تبدیل ہوسکتی ہے۔

برج جدی
سیارہ زحل ، 23 دسمبر تا 20 جنوری

 پیر کے دن اپنے غصے کو قابو میں رکھیں، ورنہ گھر کا ماحول خراب ہوسکتا ہے۔ والدہ کی مخالفت بالکل نہ کریں۔ اس ہفتے سفر ضرور ہوگا اور اس سفر سے نیا کام مل سکتا ہے۔ نئی ذمے داریاں مل سکتی ہیں۔ بیرون ملک سے بھی کوئی کام مل سکتا ہے۔ سینے کے پرانے امراض جو امراضِ قلب کی وجہ بن سکتے ہیں وہ سر اٹھا سکتے ہیں، محتاط رہیں۔

برج دلو
سیارہ یورنیس ، 21 جنوری تا 19 فروری

 پیر کے روز اپنی صحت کا خیال رکھیں۔ مالی وجہ سے یا صنفِ نازک کی وجہ سے خیالات پریشان ہوسکتے ہیں۔ اس ہفتے آپ کی جیب میں چھے سیارے یک جا ہورہے ہیں ایسے وقت نیا چاند بھی یہیں طلوع ہورہا ہے۔ اس بات کی قوی امید ہے کہ اچھا مالی اضافہ ہوسکتا ہے۔ لاٹری یا ایسی ہی کوئی آمدن ہوسکتی ہے۔

برج حوت
سیارہ نیپچون ، 20 فروری تا 20 مارچ

پیر کے روز محبوب کے ساتھ کسی بات پر گرمی سردی ہوسکتی ہے۔ سینے اور معدے کا کوئی مسئلہ ہوسکتا ہے۔ طالع میں نیا چاند طلوع ہورہا ہے۔ ایسے وقت کیریئر اور کام کے حوالے سے ایک اچھا موقع مل سکتا ہے۔ آپ کی شخصیت میں ایک خاص سنجیدگی اور روحانیت نکھرتی ہوئی نظر آتی ہے جو آپ کے قریبی افراد کو ضرور متاثر کرے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایسے وقت میں بیرون ملک سے مالی فائدہ ہوسکتے ہیں مل سکتا ہے ہوسکتی ہے ہوسکتا ہے کی وجہ سے نیا چاند اس ہفتے مل سکتی کے ساتھ سکتی ہے

پڑھیں:

حکومتی اخراجات میں زیادہ کمی نہیں ہوسکتی‘ تنخواہ دار طبقے کو ہرممکن ریلیف دینا چاہتے تھے .وفاقی وزیرخزانہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 جون ۔2025 )وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ چھوٹے گھروں کے لیے قرض اسکیم جلد متعارف کرانے جا رہے ہیں، تنخواہ دار طبقے کو ہرممکن ریلیف دینا چاہتے تھے لیکن گنجائش کے حساب سے ہی آگے جاسکتے ہیں،7 ہزار میں سے 4 ہزار ٹیرف لائنز میں کسٹم ڈیوٹی کو ختم کردیا، ایسی اصلاحات 30 سال میں نہیں کی گئیں.

(جاری ہے)

اسلام آباد میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ 2 ہزار 700 ٹیرف لائنز میں کسٹم ڈیوٹی کو کم کیا گیا ہے، جن میں سے 2 ہزار ٹیرف لائنز براہ راست خام مال سے تعلق رکھتی ہیں، اس کے نتیجے میں برآمدکنندگان کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ اخراجات میں کمی آنے سے وہ مسابقت کے قابل ہوں گے اور زیادہ برآمدات کرسکیں گے.

محمد اورنگزیب نے کہاکہ یہ پہلے سال کے اعداد وشمار ہیں، آئندہ سالوں میں ٹیرف میں کٹوتی کو مزید آگے لے کر جائیں گے اور ٹیرف کے پورے نظام میں مجموعی طور پر 4 فیصد کمی کی جائے گی، اس طرح کی اصلاحات گزشتہ 30سال میں نہیں کی گئیں انہوں نے کہاکہ اسٹرکچرل ریفارم کے حوالے سے بہت بڑا قدم ہے اور ہم اسے مزید آگے لے کر جائیں گے. انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور میری خواہش تھی کہ تنخواہ دار طبقے کو جتنا ریلیف دے سکتے ہیں دے دیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم مالی گنجائش کے حساب سے ہی آگے جاسکتے ہیں، یہ سفر کی سمت کا تعین کرتا ہے کہ ہم تنخواہ دار طبقے کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں، ہائر کلاس سمیت تنخواہ دار طبقے کو مختلف سلیبز میں تقسیم کیا ہے.

وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم مڈسائز کارپوریٹ سے شروع ہوئے ہیں اور ان کے سپر ٹیکس میں کمی شروع کی ہے چاہے وہ 0.5 فیصد ہی کیوں نہ ہو، یہ اہم اشارہ ہے وزیر خزانہ نے کہاکہ ہماری کوشش ہے کہ ٹرانزیکشن کاسٹ کو کم کیا جائے، بیچنے والا تو پھر نفع کماتا ہے لیکن خریدار کو ریلیف ملنا چاہیے، اس لیے خریداروں کے لیے ٹرانزیکشن کاسٹ کم کی گئی ہے، انہوں نے کہاکہ اسی طرح فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو بھی ختم کیا گیا ہے تو اس میں ٹرانزیکشن کاسٹ میں کمی کی بات کی گئی ہے.

وزیر خزانہ نے چھوٹے گھروں کے لیے قرض اسکیم جلد متعارف کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو اپنا گھر بنانا ہے اور خاص طور پر 5 مرلے سے چھوٹا گھر بنانا ہے تو اس میں مورگیج فنانسنگ کی بات بہت اہم ہے، اسٹیٹ بینک کے ساتھ مل کر طے کیا جائے گا کہ کتنا قرض فراہم کرنا ہے پھر اس اسکیم کو جلد لانچ کرنے والے ہیں. وزیرخزانہ نے زرعی شعبے پر بات کرتے ہوئے کہاکہ اس سال ہم نے کھاد اور زرعی ادویہ پر اضافی ٹیکس عائد کرنا تھا یہ اسٹرکچرل بینچ مارک تھا اس کی وجہ یہ تھی کہ ٹیکس چھوٹ کے جتنے نظام ہیں انہیں ختم کیا جائے مگر وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق ہم نے آئی ایم ایف کو زرعی ٹیکس نہ لگانے پر قائل کیا انہوں نے کہاکہ گزشتہ بجٹ تقریر میں زرعی شعبے میں قرضوں میں اضافے کی بات کی گئی خاص طور پر چھوٹے کسانوں کو قرضوں کی فراہمی بہت اہمیت کی حامل ہے.

وزیر خزانہ نے کہاکہ پچھلے سال ہمیں اضافی ٹیکسز لگانے پڑے کیوں کہ جب ہم عالمی اداروں سے بات کررہے تھے تو وہ ہماری بات ماننے کے لیے تیار نہیں تھے کہ اس ملک میں ٹیکسز کا نفاذ ہوسکتا ہے، قوانین بھی موجود ہیں، قانون سازی بھی ہورہی ہے، ٹیکسز بھی موجود ہیں لیکن ہم انہیں نافذ نہیں کر پارہے تھے، اس سال ہم نے جو ٹیکسز کا نفاذ کیا ہے کہ وہ 400 ارب سے تجاوز کرگیا ہے.

انہوں نے کہا کہ اس سال ٹیکسز کے مقابلے میں جی ڈی پی کی شرح 10.3فیصد ہے جو کہ اگلے انشااللہ سال 10.9 فیصد ہوگی، 22 کھرب کی جو بات کی گئی ہے اس میں سے اضافی ٹیکسز صرف 312 ارب روپے ہیں اس بارے میں سوچیں کہ 22 کھرب میں صرف 312 ارب کے اضافی ٹیکسز ہیں اور باقی خود کار نمو اور نفاذ کا پہلو ہے. وزیر خزانہ نے کہاکہ اس حوالے سے اب ہم قانون سازی کی طرف جائیں گے اور دونوں ایوانوں سے بات کریں گے اور ٹیکسز کے نفاذ کے لیے قانون میں ترمیم کریں گے کیونکہ اگر ٹیکسز کا نفاذ نہیں کرسکے تو ہمیں 400 سے 500 ارب روپے کے اضافی اقدامات کرنا پڑیں گے انہوں نے کہاکہ پارلیمان سے ہماری یہی گزارش ہوگی کہ وہ ٹیکسز کے نفاذ کے لیے درکار قانون سازی اور ترامیم مہیا کریں تاکہ ہمیں اضافی اقدامات نہ کرنا پڑیں اور نظام میں لیکیج کو روکا جاسکے.

ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہاکہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کو مہنگائی بڑھنے کی شرح سے منسلک کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ یہ کہنا غلط ہے کہ زراعت کا وفاقی حکومت سے تعلق نہیں ہے، زراعت معاشی ترقی کا انجن ہے اور رہے گی ہم اسٹوریج اور جھوٹے کسانوں کو قرضوں کی فراہمی بڑھانے کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے محمد اورنگزیب نے تنخواہ اور پنشن میں ناکافی اضافے سے متعلق ایک سوال پر کہا کہ دنیا بھر میں چاہے نجی شعبہ ہو یا سرکاری، تنخواہوں اور پنشن کو مہنگائی کی شرح سے منسلک کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ ہم پر دباﺅ آتا ہے اور یہ بات درست ہے کہ جب ٹیکسز میں اضافہ کیا جارہا ہے تو حکومتی اخراجات کیوں کم نہیں ہورہے اور یہ جائز دباﺅ ہے، اس مرتبہ حکومتی اخراجات میں 1.9 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اس کا کریڈٹ سیکرٹری خزانہ کو جاتا ہے.

وزیرخزانہ نے کہاکہ ٹیکس دینے والا تنخواہ دار طبقہ جو یہ اعتراض کرتا تھا کہ وفاقی حکومت کے اخراجات کیوں قابو میں نہیں لائے جارہے انہیں ہمارا جواب ہے کہ حکومتی اخراجات میں اضافہ 2 فیصد سے کم رہا ہے باقی باتیں اپنی جگہ ہیں مگر مالی گنجائش ہو تو ہم کچھ کرسکتے ہیں جتنی چادر ہے اس کے مطابق ہی پاﺅں پھیلانے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ ابھی بھی وفاقی حکومت جو کچھ دے رہی ہے وہ قرضے لے کر دے رہی ہے کیونکہ ہم نے خسارے سے ابتدا کی تھی اس موقع پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں اس سے زیادہ کمی نہیں ہوسکتی تھی جن شعبوں میں اخراجات بڑھے ہیں وہاں شدید ضرورت تھی وفاقی حکومت کے اخراجات میں صرف 2 فیصد اضافہ ہوا ہے، مالی نظم و نسق نہیں دکھایا جاسکتا.

سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 23-2022 میں گئے تو وفاقی حکومت کے اخراجات میں 15.9 فیصد اضافہ ہوا، 24-2023 میں گئے تو وفاقی حکومت کے اخراجات 23.6 فیصد بڑھے،25-2024 میں میں حکومتی اخراجات میں 12.2 فیصد اضافہ ہوا، ابھی ہمارے اخراجات 10.3 فیصد بڑھے ہیں جن میں 7.5 فیصد افراط زر اور تنخواہوں میں اضافہ شامل ہے اس سے زیادہ مالی نظم و نسق نہیں دکھایا جاسکتا ہے.

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: ہفتہ گزر جانے کے باوجود اسسٹنٹ کمشنر کو بازیاب نہیں کروایا جا سکا
  • حکومتی اخراجات میں زیادہ کمی نہیں ہوسکتی‘ تنخواہ دار طبقے کو ہرممکن ریلیف دینا چاہتے تھے .وفاقی وزیرخزانہ
  • منہ میں موجود بیکٹیریا کتنا خطرناک ہوسکتا ہے، حیرت انگیز انکشاف
  • آئی پی ایل چیمپیئن بننے کے بعد رائل چیلنجرز بنگلور کی فروخت کی خبریں، قیمت کیا ہوسکتی ہے؟
  • نیلا سیارہ سمندر کے ذریعے مختلف جزیروں میں تقسیم نہیں ہے، چینی نائب صدر
  • ابوظبی میں بچوں کے لیے عربی سیکھنے کے لیے 240 منٹ فی ہفتہ لازم قرار