شہید سید حسن نصراللّٰہ اور شہید سید ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ ادا، لاکھوں لوگ شریک
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
واضح رہے کہ سید حسن نصراللّٰہ 27 ستمبر 2024ء کو اسرائیل کے جنوبی بیروت پر فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے، جس میں اسرائیلی جیٹ طیاروں نے 85 ٹن دھماکہ خیز مواد سے ضاحیہ میں 6 رہائشی عمارتیں تباہ کر دی تھیں، جبکہ سید ہاشم صفی الدین 3 اکتوبر 2024ء کو اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللّٰہ کے شہید سربراہ سید حسن نصراللّٰہ اور سید ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سید حسن نصراللّٰہ کو بیروت ایئرپورٹ روڈ کے قریب سپرد خاک کیا جائے گا، ان کا جسد خاکی تدفین کیلئے اسٹیڈیم سے لے جایا گیا، جہاں لاکھوں کی تعداد میں سوگواران موجود تھے۔ خبر ایجنسی کے مطابق سید ہاشم صفی الدین کو پیر کو جنوبی لبنان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
سید حسن نصراللّٰہ اور سید ہاشم صفی الدین کے تاریخی تشیع جنازے میں شرکت کیلئے لبنان اور دنیا بھر سے لاکھوں افراد بیروت پہنچے تھے۔ بیروت میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے فوج اور داخلی سیکیورٹی فورسز کے یونٹس تعینات کیے گئے تھے۔ واضح رہے کہ سید حسن نصراللّٰہ 27 ستمبر 2024ء کو اسرائیل کے جنوبی بیروت پر فضائی حملے میں شہید ہوئے تھے، جس میں اسرائیلی جیٹ طیاروں نے 85 ٹن دھماکہ خیز مواد سے ضاحیہ میں 6 رہائشی عمارتیں تباہ کر دی تھیں، جبکہ سید ہاشم صفی الدین 3 اکتوبر 2024ء کو اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حملے میں شہید ہوئے سید ہاشم صفی الدین سید حسن نصرالل 2024ء کو
پڑھیں:
سپریم کورٹ، قتل کے مجرم ناظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ
سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے مجرم ناظم کی جانب سے عمر قید سزا کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ مجرم پر ڈوگروں کی زمین پر قبضے کا الزام بھی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا مجرم بھی ڈوگر ہے؟
جس پر وکیل نے جواب دیا کہ مجرم کا تعلق چدھڑ برادری سے ہے۔
یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ کے جج کے بیٹے کا قتل؛ سپریم کورٹ نے 2 مجرموں کو بری کردیا
جسٹس ہاشم کاکڑ نے مزید سوال کیا کہ جب ڈوگر موجود ہوں تو وہاں کوئی کیسے قبضہ کرسکتا ہے؟
مجرم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل ناظم کو عدنان کے قتل میں غلط نامزد کیا گیا۔ ان کے مطابق فائرنگ دونوں فریقین کی طرف سے ہوئی، اور یہ ثابت نہیں ہوا کہ عدنان کو لگنے والی گولی ناظم نے چلائی تھی۔
وکیل نے مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم بھی تاخیر سے کرایا گیا اور دراصل مدعی پارٹی کی اپنی فائرنگ سے عدنان جاں بحق ہوا۔
مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے تہرے قتل کے مجرم کی سزائے موت، عمر قید میں کیوں تبدیل کی؟
اس پر مدعی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مدعی اپنے 21 سالہ پوتے کا قتل کیسے کرسکتا ہے؟
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سپریم کورٹ آف پاکستان