امریکہ پاکستان اور افغانستان کو لڑانا چاہتا ہے، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی نے منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پنجاب میں کسان کو گندم کا ریٹ نہ ملا وہ مر جائے گا، کسانوں کو مایوسی میں دھکیلا جا رہا ہے، پاکستان ایک زرعی ملک ہے، مگر اس کی زراعت کو تباہ کرنے کی سازش ہو رہی ہے اور ہمارے حکمران پاکستان دشمن قوتوں کے آلہ کار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے لیاقت بلوچ، امیرالعظیم، اسامہ رضی، قیصر شریف سمیت دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ جماعت اسلامی کی مجلس شوری اور مجلس عاملہ کے اجلاس ہوئے،ان اجلاسوں میں مختلف تنظیمی اور سیاسی فیصلے کیےگئے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ رمضان کے بعد حکومت کیخلاف بڑی تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں، پہلے مرحلے میں شاہراہوں پر دھرنے دیئےجائیں گے، دوسرے مرحلے میں گورنر ہاؤسز کے باہر احتجاج ہوگا اور پھر عوامی مارچ ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کی جانب سے قیمتوں میں کمی کے باوجود تاحال اس کا ریلیف عوام کو نہیں دیا جا رہا، حکومت عوام کی ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی کی شرح میں کمی کا دعویٰ کرتی ہے لیکن ایسا نہیں، عام آدمی کیلئے مشکلات بڑھ رہی ہیں، تعلیم بھی بچوں سے دور ہو رہی ہے۔ امیر جماعت کا کہنا تھاکہ حالات کے باعث ہائیر ایجوکیشن حاصل کرنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے، کاشتکار پریشان ہے، روانہ اجرت کمانے والوں کیلئے روز بروز حالات تنگ ہو رہے ہیں، قوم کی نمائندگی جماعت اسلامی کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ ملک کے جاگیرداروں کیخلاف جب تک تحریک شروع نہیں ہوگی اس وقت تک حالات بہتر نہیں ہو سکتے، ملک میں منشیات عام ہو رہی ہیں، تعلیمی اداروں میں نوجوانوں کے اندر منشیات کی صورت میں زہر اتارا جا رہا ہے۔ منشیات پولیس کی پشت پناہی میں فروخت ہو رہی ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں علماء منشیات کیخلاف لوگوں کو آگاہ کریں۔ تعلیمی اداروں میں ہراسگی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، خواتین کی کام کرنیوالی جگہیں ہوں یا تعلیمی ادارے، خواتین کہیں بھی محفوظ نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت خواتین کے حق میں بات نہیں کرتی، جماعت اسلامی ہی واحد جماعت ہے جو عام آدمی، طالبعلموں، خواتین اور ہر طبقے سے تعلق رکھنے والوں کیساتھ ہے، ملک میں امن و امان کی صورتحال بد تر ہوتی جا رہی ہے، ملک کا نظام بوسیدہ بن چکا ہے، نظام واضح ہو جس میں خواتین کو تمام حقوق ملنے چاہئیں۔ کسی سیاسی جماعت کا ایجنڈا نہیں وہ تعلیم، خواتین کے حقوق اور منشیات پر بات کریں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی بدترین صورتحال ہے، قبائلی علاقوں میں امن و امان کے سنگین حالات ہیں، امریکہ کی خواہش ہے پاکستان اور افغانستان کو لڑایا جائے، بلوچستان میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں، ریاست جب خود آئین کو پامال کرے گی لوگ کیسے آئین پر عمل کریں گے۔ امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ بلوچستان میں بلوچ لوگ کو ان کے حقوق ملنے چاہئیں، اندرون سندھ میں اس وقت ڈاکو راج ہے، کراچی میں عوام کی زندگی کو عذاب بنا کر رکھ دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی ٹینکروں کا ٹائم نہیں سیٹ کروا سکتی۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پنجاب میں کسان کو گندم کا ریٹ نہ ملا وہ مر جائے گا، کسانوں کو مایوسی میں دھکیلا جا رہا ہے، پاکستان ایک زرعی ملک ہے، مگر اس کی زراعت کو تباہ کرنے کی سازش ہو رہی ہے اور ہمارے حکمران پاکستان دشمن قوتوں کے آلہ کار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی نے جا رہا ہے نے کہا کہ رہے ہیں رہی ہے ہو رہی
پڑھیں:
افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک
پریس ریلیز کے مطابق کیتھی گینن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت کوبھی سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر صحافی اور ایسوسی ایٹڈ پریس کی افغانستان اور پاکستان کے لیے نیوز ڈائریکٹر کیتھی گینن نے کہا ہے کہ افغان سر زمین پر عسکریت پسند گروپوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انسٹیٹوٹ آف ریجنل اسٹیڈیز (آئی آر ایس) کے زیر انتظام اسلام آباد میں منعقدہ ’جیوپولیٹیکل شفٹس اینڈ سیکیورٹی چینلجز‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیتھی گینن کا کہنا تھا کہ شاید افغانستان یہ نہ چاہتا ہو کہ عسکریت پسند گروپس افغانستان کی سرزمین استعمال کریں، لیکن اِس سب کے باوجود وہ (عسکریت پسند گروہ) وہاں بدستور موجود ہیں۔
واضح رہے کہ وہ 2014 میں افغانستان میں رپورٹنگ کرتے ہوئے زخمی ہوگئیں تھیں۔ پریس ریلیز کے مطابق کیتھی گینن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت کوبھی سراہا۔ کیتھی گینن نے کہا کہ پاکستان کو اپنے علاقائی مقاصد کے حصول میں افغان حکومت کو ایک برابر اور شراکت دار کے طور پر دیکھنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلام آباد کو اپنے اندرونی سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف ایک مضبوط اور طویل المدتی حکمت علمی کے ساتھ کارروائیاں کرنا ہوں گی۔
کیتھی گینن کا کہنا تھا کہ چین کے افغانستان میں معدنی وسائل پر اثر و رسوخ کی وجہ سے افغانستان اب بھی امریکا کی پالیسی سازوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ اس موقع پاکستان کے سابق نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف دُرانی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں، جو ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کے لیے آگے آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شمولیت، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی بہتری کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔ آصف درانی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہہ ملکی مذاکرات میں دہشت گردی ختم کرنے پراتفاق ہوا۔
پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی بہتری کے بعد ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی آر ایس کے صدر جوہر سلیم نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود، علاقائی جغرافیائی سیاست اور باہمی مفادات نے دونوں ممالک کو مختلف سطحوں پر منسلک اور دوبارہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون پر مجبور کیا ہے۔ آئی آر ایس میں افغانستان پروگرام کے سربراہ آرش خان نے کہا کہ طالبان بین الاقوامی برادری کے مطالبات کو تسلیم نہیں کر رہے لیکن افغانستان عبوری حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف حالیہ دنوں میں ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔