چیف جسٹس کی وزیر اعظم اور اپوزیشن سے ملاقات دانشمندی نہیں، ماہرین
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
چیف جسٹس پاکستان کی جانب سے ایگزیکٹو حکام اور اہم اپوزیشن پارٹی کے ارکان سے ملاقات سے سیاسی معاملات میں عدلیہ کے کردار اور اس کے مضمرات پر بحث چھڑ گئی ہے۔
سیاسی ماہرین کے مطابق اس طرح کی پیشرفت کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔ پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا کہ چیف جسٹس کا وزیراعظم اور پی ٹی آئی وفد سے ملاقات کرنا غیر دانشمندانہ اقدام تھا، اب دوسری جماعتوں نے بھی چیف جسٹس سے ملنے کا مطالبہ کیا تو ان کیلیے مشکل ہو جائے گا۔
نمل یونیورسٹی کے پروفیسر طاہر نعیم ملک نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں سیاسی، عدالتی اور دیگر مسائل پر بات کرنے کے لیے کسی نے سیاسی جماعتوں کو مدعو نہیں کیا اور نہ ہی ملاقات کی۔
چیف جسٹس نے ادارہ جاتی کردار سے باہر نکلنے اور سیاسی بحران کو حل کرنے کی کوشش کی جس کی متعدد تشریحات کی جا سکتی ہیں لیکن سادہ بات یہ ہے کہ یہ ان کا کام نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیف جسٹس
پڑھیں:
2 جماعتوں نے بذریعہ سوشل میڈیا نفرت انگیز بیانیہ بنایا: احسن اقبال
وفاقی وزیر احسن اقبال—فائل فوٹووفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ 2 جماعتوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے نفرت انگیز بیانیہ بنایا۔
نارووال کے موضع لیسر میں تقریب سے خطاب میں احسن اقبال نے کہا کہ امن، تعلیم اور ترقی سے علاقے میں تبدیلی لائے ہیں، ہم نے ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھا دیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مضبوط جمہوریت کے لیے مضبوط بلدیاتی ادارے ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 4 سال آپ اس ملک کے کرتا دھرتا رہے، بتائیں کیا کیا؟ صرف نوجوان نسل کو چور چور کہنا اور گالی دینا سکھایا۔
اس سے قبل آر ایل این جی کنکشنز کی افتتاحی تقریب میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا تھا کہ حکومت توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سیاسی طور پر دیوالیہ پن کا شکار ہے، وہاں کے سیاست دان پاکستان کا نام لے کر عوامی جذبات بھڑکاتے ہیں، پاکستان مخالف بیانیے سے ووٹ لینے کی کوشش بھارت کی سیاسی کمزوری ہے۔