کوٹ ادو: ذخیرہ کی گئی چینی کی 8 ہزار بوریاں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
کوٹ ادو میں رمضان المبارک سے قبل ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی میں ذخیرہ کی گئی چینی کی مزید 8 ہزار بوریاں برآمد کر لی گئیں۔
کوٹ ادو میں اسسٹنٹ کمشنر اصغر لغاری نے شہر کے مختلف گوداموں پر چھاپہ مار کر کروڑوں روپے مالیت کی چینی کی بوریاں برآمد کر کے گودام مالکان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی۔
سرگودھا میں گوداموں پر چھاپہ مار کر چینی کی 500 اور کھاد کی 200 بوریاں برآمد کر لی گئی ہیں۔
اس سے قبل 16 فروری کو ہونے والی ایک کارروائی کے دوران بھی چینی کی ذخیرہ کی گئی 8 ہزار بوریاں برآمد کی گئی تھیں۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی چینی مبینہ طور پر رمضان المبارک میں شہریوں کو مہنگے داموں فروخت کے لیے ذخیرہ کی گئی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بوریاں برآمد ذخیرہ کی گئی چینی کی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔