وفاقی کابینہ میں جلد توسیع کا امکان، وزارتوں کیلئے بڑے نام سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وفاقی کابینہ میں دو روز کے اندر توسیع کا امکان ہے اور متوقع طور پر نئے وزرا 27 یا 28 فروری کو ایوان صدر میں حلف اٹھائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں وفاقی کابینہ میں اگلے دو روز میں توسیع کا امکان ہے اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان اور حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) کے اراکین بھی دوڑ میں شامل ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، طلال چوہدری اور افضل کھوکھر کابینہ میں شامل ہوں گے۔وفاقی کابینہ میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن قومی اسمبلی مصطفیٰ کمال بھی شامل ہوں گے، بیرسٹر عقیل اور حزیفہ رحمان کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ عبد الرحمان کانجو اور سرادر یوسف بھی وفاقی کابینہ میں شامل ہوں گے جو گزشتہ حکومت میں بھی وفاقی وزیر کی حیثیت سے کام کرچکے ہیں، اسی طرح ڈاکٹرتوقیر شاہ وزیراعظم کے مشیر ہوں گے۔
مسلم لیگ (ن) کی سیالکوٹ سے خاتون رکن اسمبلی نوشین افتخار کے علاوہ رومینہ خورشید عالم، رضاحیات ہراج اور چوہدری ریاض کو کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ کے نئے اراکین کی حلف برادری کی تقریب 27 یا 28 فروری کو ایوان صدر میں ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ میں کابینہ میں ہوں گے
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔