گووندا اور سنیتا کی شادی کو 38 سال مکمل ہوگئے اور اب ان کے درمیان علیحدگی کی خبریں زیر گردش ہیں۔

ان افواہوں اور خبروں میں کتنی صداقت ہے اس پر ردعمل دینے کے لیے 24 گھنٹے سے زیادہ کا وقت گزر جانے کے باوجود گووندا یا سنیتا دستیاب نہیں ہیں۔

جوڑے کی خاموشی نے معاملے کو مزید پُراسرار بنادیا ہے جس سے طلاق کی خبریں اور طول پکڑتی جا رہی ہیں۔

ان خبروں پر یقین کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو اب تک گووندا، سنیتا یا کم از کم ان کے خاندان کے کسی فرد کی جانب سے ردعمل آنا چاہیے تھا۔

جس کے بعد گووندا کی بھانجی آرتی اور بھانجے کرشنا ابھیشک، جو خود بھی شوبز کی دنیا سے وابستہ ہیں، اپنے ماموں اور ممانی کے دفاع میں سامنے آگئے۔

آرتی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ان کے ماموں گووندا کی طلاق کی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ یہ سب بے بنیاد اور مکمل جھوٹ ہے۔

ٹی وی اسٹار آرتی نے مزید کہا کہ میرے ماموں اور مامی کا رشتہ بہت مضبوط ہے۔ دونوں کے درمیان اعتماد، محبت اور بھروسے کا 38 سالہ رشتہ ہے۔

گووندا کی بھانجی آرتی نے میڈیا سے بھی بات کی اور کہا کہ میں اس وقت ممبئی میں نہیں ہوں اس لیے کسی سے بات نہیں ہوسکی لیکن ایک بات صاف ہے۔ یہ سب جھوٹی خبریں ہیں۔

آرتی نے کہا کہ میرے ماموں اور مامی 4 دہائیوں سے ایک آئیڈیل زندگی گزار رہے ہیں۔ اب طلاق کی باتیں کہاں سے آ رہی ہیں؟ ایسی جھوٹی افواہیں نہ پھیلائیں۔

کپل شرما شو سے شہرت کی بلندی کو چھونے والے کرشنا ابھیشک نے بھی اپنے ماموں گووندا اور مامی کے درمیان طلاق کو مکمل جھوٹ قرار دیا۔

کرشنا نے کہا کہ میرے ماموں اور مامی ایک دوسرے سے بے انتہا پیار کرتے ہیں اور ایسا کبھی نہیں ہوسکتا جیسا پھیلا جا رہا ہے۔

 

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان

اپنے ایک بیان میں شیخ علی دعموش کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ "شیخ علی دعموش" نے کہا کہ لبنان کی حکومت نے اس غلط فہمی پر انحصار کیا کہ امریکہ و اسرائیل کے خیال میں مزاحمت کمزور ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا كہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں تاہم لبنان کو کمزور کرنے والی کسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے۔ شیخ علی دعموش نے کہا کہ دشمن سمجھتا تھا کہ وہ فیصلوں، دباؤ، حملوں و جنگ کی دھمکیوں سے مزاحمت کو جھکا سکتا ہے اور ہمیں امریکہ و اسرائیل کے فیصلوں کو ماننے پر مجبور کر سکتا ہے۔ البتہ وہ حزب‌ الله و امل تحریک کی ثابت قدمی سے حیران رہ گئے اور اس سے بھی زیادہ، مزاحمت کے حامیوں کی ہتھیاروں سے وابستگی نے انہیں حیران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے کی حکومتی کوششیں اب رک چکی ہیں۔ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مزاحمت دباؤ یا دھمکیوں سے ختم ہو سکتی ہے، وہ غلط فہمی میں ہیں۔ جو لوگ مزاحمت کو کمزور سمجھنا شروع ہو گئے ہیں وہ اور بھی زیادہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔

شیخ علی دعموش نے حکومت کو خبردار کیا کہ فوج کو استقامتی محاذ کے خلاف استعمال نہ کریں اور اسے اپنے ہی عوام کے سامنے نہ کھڑا کریں۔ فوج کا کام ملک پر حملے روکنا، اندرونی امن قائم رکھنا اور استحکام کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ عوام سے لڑنا۔ اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ قومی سطح پر دفاعی حکمت عملی پر بات چیت ہو اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ ہم کوئی ایسا مشورہ قبول نہیں کریں گے جو لبنان کی طاقت کو کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ سے ہتھیاروں کی حوالگی کے معاملے پر کوئی چالاکی یا ہوشیاری نہیں چلے گی۔ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ ہماری طاقت اور دفاعی صلاحیتیں، ہم سے چھین کر امریکہ و اسرائیل کے فائدے کے لئے استعمال ہوں۔ ہم یہ بھی قبول نہیں کریں گے کہ لبنان ایک کمزور اور شکست خوردہ ملک بن جائے جس پر آسانی سے اندرونی یا بیرونی حملے کئے جائیں۔ آخر میں انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کی جانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع شو پر عائشہ عمر کی وضاحت سامنے آگئی
  • یوزویندر سے طلاق کے بعد انڈسٹری کی ’سلمان خان‘ بننا چاہتی ہوں، دھناشری
  • حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان
  • ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قتل: منصوبہ بندی کے شواہد سامنے آگئے
  • طلاق کی افواہوں کے دوران ایشوریا رائے بچن کی والدہ سے ملاقات کی اصل وجہ سامنے آگئی
  • قطر ہمارا قریبی اتحادی ہے‘اسرائیل دوبارہ حملہ نہیں کرئے گا.صدرٹرمپ
  • اداکارہ کا طلاق کے بعد فوٹو شوٹ سوشل میڈیا پر وائرل
  • اداکارہ سارہ عمیر کی ڈائریکٹر محسن طلعت سے طلاق کی تصدیق
  • شادی کے دن لاپتا ہونے والے نوجوان کی واپسی، ‘زبردستی’ کے رشتے سے بھاگ کر سڑکوں پر پھرنے کا انکشاف
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیر قطر سے ملاقات، قریبی روابط برقرار رکھنے پر اتفاق