WE News:
2025-09-18@23:24:08 GMT

افغانستان میں ژالہ باری اور بارشوں کے باعث 29 افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT

افغانستان میں ژالہ باری اور بارشوں کے باعث 29 افراد ہلاک

افغانستان کے 2 صوبوں میں ژالہ باری اور شدید بارشوں کی وجہ سے 29 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

محمد اسرائیل سیار، صوبہ فراہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ کے مطابق مغربی صوبہ فراہ میں ژالہ باری کی وجہ سے 21 افراد ہلاک اور 6 دیگر زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والے افراد 2 خاندانوں کے ارکان تھے جو پکنک پر گئے تھے۔

جنوبی صوبہ قندھار میں مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے 8 افراد جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں مختلف مقامات پر ہلاک ہو گئے ہیں۔ 4 خواتین جو کپڑے دھو رہی تھیں سیلابی پانی میں بہہ گئیں اور صرف ایک خاتون بچ پائی۔ ایک بچہ قندھار میں ڈوب کر ہلاک ہوا جبکہ ایک چھت گرنے سے ایک خاتون اور 3 بچے ہلاک ہو گئے۔

مزید پڑھیں: وفاق نے سیلاب متاثرین کے 400 ملین ڈالر اپنی جیب میں رکھ لیے، بلاول بھٹو

دنیا کے سب سے غریب ممالک میں سے ایک افغانستان جنگ کے کئی دہائیوں بعد خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے متاثر ہے، جسے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی موسموں کے باعث ہے۔ یہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے۔

اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے کے نمائندے اسٹیفن روڈریگس نے 2023 میں کہا تھا کہ افغانستان خشک سالی، سیلاب، زمین کی تباہی اور زرعی پیداوار میں کمی جیسے اہم خطرات سے دوچار ہے۔

مئی 2024 میں سیلابوں نے سینکڑوں افراد کی جان لی تھی اور افغانستان کی زرعی اراضی کے وسیع حصے کو تباہ کردیا تھا، جہاں 80 فیصد افراد اپنی زندگی گزارنے کے لیے زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغانستان سیلاب صوبہ فراہ قندھار ہلاکتیں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغانستان سیلاب صوبہ فراہ قندھار ہلاکتیں

پڑھیں:

لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی

لیبیا کے ساحل کے قریب ایک کشتی میں خوفناک آگ لگنے سے کم از کم 50 سوڈانی پناہ گزین ہلاک جبکہ 24 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حادثہ اس مہلک راستے پر پیش آیا ہے جسے افریقی ممالک سے تارکین وطن یورپ پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تاحال حادثے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا تاہم تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارۂ برائے مہاجرین نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے تاہم ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارے نے ایک بیان میں کہا کہ ایسے سانحات کو روکنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق صرف گزشتہ سال بحیرۂ روم میں 2,452 افراد ہلاک یا لاپتا ہوئے، جس سے یہ دنیا کا سب سے خطرناک سمندری راستہ قرار دیا جاتا ہے۔

اگست میں، اٹلی کے جزیرے لامپیدوسا کے قریب دو کشتیوں کے ڈوبنے سے کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جون میں، لیبیا کے ساحل کے قریب دو کشتیوں کے حادثے میں تقریباً 60 تارکین وطن سمندر میں ڈوب گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں یورپی یونین نے لیبیا کے کوسٹ گارڈ کو فنڈز اور سازوسامان فراہم کر کے اس غیر قانونی ہجرت کو روکنے کی کوششیں بڑھا دی ہیں، لیکن انسانی حقوق کی تنظیمیں اسے مزید خطرناک قرار دیتی ہیں۔

حقوقِ انسانی کی تنظیموں نے لیبیا میں تارکین وطن کے ساتھ ہونے والی تشدد، زیادتی اور بھتہ خوری کی بھی نشاندہی کی ہے،جہاں ہزاروں لوگ بدترین حالات میں حراستی مراکز میں پھنسے ہوئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • بی ایل اے مجید بریگیڈ کے نائب سربراہ رحمان گل افغانستان میں فائرنگ کے دوران ہلاک
  • این ڈی ایم اے اور محکمہ موسمیات نے بارشوں کی الگ الگ پیش گوئی کی، سینیٹ کمیٹی میں انکشاف
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • ملائیشیا میں طوفانی بارشوں سے تودے گرنے کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک