ویب ڈیسک — 

امریکہ نے ایسے غیر قانونی تارکین وطن کو گوانتانا موبے بھیجنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے جن کے متعلق عہدے داروں کا کہنا ہے وہ انتہائی خطرناک تھے۔

امریکہ کے ایک دفاعی عہدے دار نے وائس آف امریکہ کو یہ تصدیق کی کہ فوجی مال بردار طیارے سی۔130 کے ذریعے ٹیکساس میں واقع فورٹ بلس سے بھیجے جانے والے تارکین وطن اتوار کو گوانتاناموبے پہنچ گئے۔

ایک اور دفاعی عہدے دار نے بتایا کہ 17 تارکین وطن کو انتہائی خطرناک قرار دیے جانے کے بعد ا نہیں فوجی مرکز میں واقع حراستی تنصیب میں رکھا جا رہا تھا۔

دونوں عہدے داروں نے اپنی شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر وائس آف امریکہ کو امریکہ سے بے دخلی کی اس کارروائی کے بارے میں بتایا۔




محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی (DHS) نے، جو امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ(ICE) کے ساتھ مل کر غیرقانونی تارکین وطن کی بے دخلی کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، گوانتانامو بے بھیجے جانے والے افراد کی شناخت، ان کے آبائی ملک، ان کے جرائم اور عائد کیے جانے والے الزامات سے متعلق پوچھے گئے سوالات کا ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔

غیرقانونی تارکین وطن کو گوانتانامو بے لے جانے والی پرواز ایک ایسے موقع پر عمل میں آئی ہے جب امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ ، صدر ٹرمپ کے حکم پر بڑے پیمانے پر ملک بدری میں مدد کے لیے فوج کی کوششوں کا جائزہ لینے کے لیے منگل کو گوانتانامو بے کے دورے پر جانے والے تھے۔

اس سے قبل امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ نے گزشتہ جمعرات کو کہا تھا کہ اس نے گوانتانامو بے میں قید 177 قیدیوں کو ہانڈورس پہنچا دیا گیا ہے جہاں سے وینزویلا کی حکومت انہیں لے جائے گی۔

گوانتانامو بے یو ایس نیول بیس، کیوبا میں ملٹری کے زیر انتظام جیل میں 27 جون، 2006 کو امریکی فوجی محافظ کیمپ ڈیلٹا میں داخل ہورہے ہیں۔ .


امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ان میں سے 120 سے زیادہ افراد خطرناک مجرم تھے جن میں وینزویلا کے شہری علاقوں میں وارداتیں کرنے والے گینگ "ٹرین ڈی آراگو”ا کے ارکان بھی شامل تھے جنہیں امریکہ نے ایک غیرملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا ہوا ہے۔

تقریباً 50 دیگر افراد کو، جنہیں جمعرات کو ملک بدر کیا گیا تھا، تارکین وطن کی اس جیل میں رکھا گیا تھا جسے خطرناک قیدیوں کے لیے بنایا گیا ہے۔

شہری حقوق کے امریکی گروپ (امریکن سول لیبرٹیز یونین ) نے امیگریشن کے حقوق کے متعدد گروپوں کے ساتھ مل کر اس ماہ کے شروع میں ہوم لینڈ سیکیورٹی کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ گوانتانامو بے میں رکھے گئے قیدیوں کو بے دخل کیے جانے سے قبل انہیں وکیلوں تک رسائی نہیں دی گئی تھی۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔

(وی او اے نیوز)

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: گوانتانامو بے کو گوانتانامو تارکین وطن کو جانے والے

پڑھیں:

امریکا، تارکین کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں

امریکی شہر لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کا کریک ڈاؤن جاری ہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی شدید جھڑپیں ہوئیں۔

امریکی خبر رساں اداروں کے مطابق مظاہرین کو ہٹانے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے گورنر لاس اینجلس اور میئر اپنے فرائض ادا نہیں کرسکتے تو وفاقی حکومت کو کچھ کرنا ہوگا۔

پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے لاس اینجلس میں 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کردیئے ہیں۔

گورنر کیلیفورنیا کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے تناؤ مزید بڑھے گا، حکام لاس اینجلس میں صورتحال پر قابو پانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • اسرائیل نے غزہ پٹی کے لیے امداد لے جانے والے کشتی روک لی
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • لاس اینجلس، غیر قانونی تارکین وطن آپریشن، ٹرمپ نے ہر جگہ فوج تعینات کرنے کی دھمکی دیدی
  • کراچی سے واپس جانے والے قربانی کے جانوروں کے بیوپاری حادثے کا شکار، 3 جاں بحق
  • لاس اینجلس میں غیرقانونی تارکین وطن کیخلاف کریک ڈاؤن،شیدید جھڑپیں
  • امریکا، تارکین کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • امریکا، غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف انتظامیہ کا کریک ڈاؤن، شدید جھڑپیں
  • جانور فروخت کرکے کراچی سے واپس جانے والے پیوپاریوں کی گاڑی کو حادثہ، ایک جاں بحق، 14 زخمی
  • غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری