پاکستان بار کونسل کے احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے ممبر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان بار کونسل کے احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے ممبر بن گئے۔
پاکستان بار کونسل نے احسن بھون کو ممبر جوڈیشل کمیشن بنانے کی منظوری دے دی۔
اس حوالے سے پاکستان بار کونسل کا کہنا ہے کہ احسن بھون 14 ووٹ لے کر جوڈیشل کمیشن کے رُکن منتخب ہوئے ہیں۔
پاکستان بار کونسل نے کہا کہ احسن بھون 2 سال کے لیے جوڈیشل کمیشن کے رُکن ہوں گے۔
احسن بھون پاکستان بار کونسل کی جانب سے نمائندگی کریں گے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے مستعفی ہو گئے تھے۔
اس حوالے سے اختر حسین ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
اختر حسین ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ میں اپنی ذمے داریاں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق انجام دیتا رہا، حالیہ عدالتی تقرریوں سے متعلق تنازعات کی بناء پر میں مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان بار کونسل جوڈیشل کمیشن کے احسن بھون
پڑھیں:
اگلے پاکستان پہلا خلاباز چینی چینی سپیس سٹیشن پر بھجوائے گا : احسن اقبال
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے چائنا اٹامک انرجی اتھارٹی اور چین کی خلائی ایجنسی کے چیئرمین مسٹر شان زونگڈے سے ملاقات کی ، ملاقات میں جوہری توانائی اور خلائی تحقیق میں تعاون کو ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سی پیک نے پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں موجود رکاوٹوں کو دور کیا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان جوہری توانائی کے شعبے میں تعاون مسلسل ترقی کر رہا ہے، کے-2 کے-3 اور سی-5 نیوکلئر پاور پلانٹس اس تعاون کی روشن مثالیں ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نے ایٹمی توانائی کا استعمال ناگزیر کردیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت اور وژن کے تحت پاکستان کے خلائی پروگرام کو نئی تحریک ملی ہے۔ اڑان پاکستان کے تحت خلائی سائنس پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ حال ہی میں پاکستان نے چین کے تعاون سے تین سیٹلائٹس کامیابی سے خلا میں بھیجے ہیں، پاکستان 2026ء میں اپنا پہلا خلاباز چینی خلائی سٹیشن پر بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ پاکستان کی خلائی تحقیقاتی ایجنسی کو 2035ء تک چاند پر مشن بھیجنے کا ہدف سونپ دیا ہے، پاکستان میں اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل دستیاب ہیں، جن کی صلاحیتوں سے چین بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ سی پیک پاک چین تعلقات کا عکاس ہے۔ سی پیک نے چین سے تعلقات کو مضبوط تذویراتی شراکت داری میں تبدیل کر دیا ہے۔