سندھ و پنجاب حکومتوں کی کارکردگی عوام کو نظر نہیں آ رہی: بیرسٹر محمد علی سیف
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ سندھ و پنجاب کی صوبائی حکومتوں کی کارکردگی عوام کو نظر آ رہی ہے نہ انہیں محسوس ہو رہی ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ اور پنجاب میں غیر منتخب حکومتوں کی کارکردگی ڈرامے بازی تک محدود ہے۔
معروف اداکارہ و میزبان جگن کاظم نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز جو وعدہ کرتی ہیں اسے وقت سے پہلے پورا کرتی ہیں، اس بات کا میں نے ذاتی طور پر تجربہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ کون سی کارکردگی ہے جس کی تشہیر کی جا رہی ہے، پنجاب میں کیا مہنگائی اور بے روزگاری ختم ہو چکی ہے؟
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ عوام کا لیڈر بننے کے شوق میں یہ کردار مذاق بن چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا ہے کہ
پڑھیں:
سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا
ویب ڈیسک:سینئر سیاستدان اور سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
مرحوم کی نماز جنازہ قذافی سٹیڈیم لاہور کے باہر ادا کی گئی، نماز جنازہ شیخ الحدیث جامعہ اشرفیہ پروفیسر مولانا محمد یوسف نے پڑھائی جس میں میاں حماد اظہر، چیئرمین دنیا میڈیا گروپ میاں عامر محمود سمیت سیاسی، سماجی، مذہبی شخصیات اور عزیز و اقارب نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد نواز شریف اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سینئر سیاستدان میاں محمد اظہر کے انتقال پر افسوس اور اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
مون سون بارشیں, پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری
میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ مرحوم میاں اظہر کے والد کا میاں محمد شریف مرحوم کے ساتھ دیرینہ تعلق تھا، دعاگو ہیں کہ اللہ رب العزت میاں محمد اظہر مرحوم کی مغفرت اور ان کے اہل خانہ کو صبر عطا کرے، آمین۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے میاں اظہر کے گھر جا کر اہلخانہ سے تعزیت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر دفاع خواجہ آصف اور گورنر پنجاب نے بھی میاں اظہر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔
معروف برطانوی گلوکار انتقال کر گئے
یاد رہے کہ کارکن کی حیثیت سے اپنا سیاسی کیریئر شروع کرنے والے زیرک سیاستدان میاں محمد اظہر 1987ء سے 1991ء تک لاہور کے میئر رہے جبکہ 1990 ءسے 1992ء تک گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز رہے۔
اُن کی عملی سیاسی زندگی کی ابتدائی وابستگی مسلم لیگ ن کے ساتھ تھی اور بعد میں نوازشریف کی جلا وطنی کے دوران پاکستان مسلم لیگ ق میں شامل ہوگئے۔