پنجاب اور کے پی حکومتیں پھر آمنے سامنے آگئیں، سرکاری اشتہارات پربیان بازی شروع ہوگئی۔ بیرسٹرسیف نے پنجاب کے اشتہاری بجٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا، عظمیٰ بخاری بولیں کے پی حکومت اپنے 10 منصوبے بتا دے، تشہیر پنجاب میں کریں گے، بارہ سال سے کے پی کا خزانہ دھرنوں پرخرچ ہو رہا ہے۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف کا پنجاب کے اشتہاری بجٹ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے غریب عوام کا پیسہ اشتہاروں پر لٹایا جا رہا ہے، یہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، کیا پنجاب میں مہنگائی اور بے روزگاری ختم ہوچکی ہے؟
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ کون سی کارکردگی ہے جس کی تشہیر کی جا رہی ہے، پیکا کالے قانون کے بعد عوام کے ٹیکسوں کے پیسے سے اخبارات اشتہارات میں بدل دئیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اخبار میں اب خبر نہیں اشتہار شائع ہوگا، بتایا جائے کتنے پیسے ایک فرد کی تشہیر پر خرچ ہوئے؟ تحقیقات ہونی چاہیے کہ سرکاری پیسہ کیوں لٹایا گیا؟ذمہ داروں سے یہ پیسہ وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں غیر منتخب حکومتوں کی کارکردگی اشتہاری ڈرامہ بازی تک محدود ہے، عوام کو نظر آ رہی ہے نہ انہیں محسوس ہو رہی ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت اپنے 10 منصوبے بتادے، ہم پنجاب میں ان کی تشہیر خود کریں گے، کہا کہ مریم نواز کی حکومت نے ایک سال میں پنجاب کے لوگوں کی زندگیاں تبدیل کردی ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ آپ پھر آگئے پنجاب پہ بات کرنے، آخر اپنی حکومت کی کارکردگی کب بتائیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ آپ کی جانب سے صرف پنجاب پہ بے سروپا تنقید ثابت کرتی ہے کہ آپ کے پاس اپنا کچھ بتانے کو نہیں، جن کی پوری کارکردگی صرف ڈرامے بازی، پھیکی بڑھکیں اور ملک کے خلاف سازشیں ہیں وہ بھی اب بات کریں گے؟
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب نے ڈیلیور کیا اس لیے لوگوں کو نظر آ رہا ہے، مریم نواز کی حکومت نے ایک سال میں پنجاب کے لوگوں کی زندگیاں تبدیل کردیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب حکومت کی میڈیا مہم گراؤنڈ رائیلٹی پر مبنی ہے جبکہ 12 سال سے خیبرپختونخوا کا خزانہ دھرنے، احتجاج اور لانگ مارچ پر خرچ ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے پی حکومت پنجاب کے رہا ہے کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔ 

محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔ 

عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ 

لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔ 

درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی ذہنی دباؤ کا شکار، فیلڈ مارشل کیخلاف مہم کی قیادت کررہے: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
  • وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں پاکستان نے پانچ گنا بڑے دشمن کو عبرتناک شکست دی، عظمی بخاری
  • دوسروں کے اے سی اتارنے والا سہولیات نہ ملنے کا پروپیگنڈا کررہا :عظمیٰ بخاری
  • بانی پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات مل رہی ہیں، عظمی بخاری
  • "پاکستان کا نوجوان باشعور ہے اور اب وہ کسی بھی فتنے کے جھانسے میں نہیں آئے گا: عظمیٰ بخاری
  • 9 مئی مقدمات کے فیصلے آنا انصاف کی سمت اہم پیشرفت: عظمیٰ بخاری
  • نومئی کرنے اور کرانے والے پاکستان کے اصل دشمن ہیں، عظمی بخاری
  • عظمی بخاری نے 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کر دی
  • 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ اور اس کا کوچ احتساب سے بچ نہیں سکتے، عظمیٰ بخاری