آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے 6 سال مکمل، آزاد کشمیر کے شہریوں کے تاثرات
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
27 فروری 2019 کا سورج پاکستان کے لیے فتح کی نوید لے کر طلوع ہوا تھا۔
26 فروری کو بھارت کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا گیا۔ سرجیکل اسٹرائیک کا پاک فضائیہ نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے ذریعے مؤثر جواب دیا ۔
اس حوالے سے آزاد کشمیر کے شہریوں نے آنکھوں دیکھا حال سناتے ہوئے کہا کہ27 فروری کو جو واقعہ رونما ہوا وہ پاکستان کی بہت بڑی جیت تھی۔
ایک شہری نے کہا کہ پاکستانی افواج نے دنیا کو پیغام دیا تھا کہ ہم اپنے وطن کا دفاع کرنا جانتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ پاک فوج کی مکمل برتری کا مظہر ہے، آئی ایس پی آر
کشمیری شہریوں نے کہا کہ ہم دنیا کو پیغام دیتے ہیں کہ پاک فوج اور پاک فضائیہ دنیا کی سب سے بہادر اور مضبوط فورسز ہیں۔
ایک شہری نے کہا کہ پاکستانی افواج اپنے وطن کے ایک ایک چپے کا دفاع کرنا جانتی ہیں۔شہریوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنی پاک افواج کے ساتھ ہمیشہ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور رہیں گے اور اگر کبھی بھارت نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو ہم ان کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
کشمیری شہریوں نے کہا کہ بھارت 27 فروری کے واقعے کی طرح دوبارہ ایسا کوئی قدم اٹھانے کی جرآت تک نہیں کرے گا۔
ایک شہری نے بتایا کہ 27 فروری 2019 کی صبح میں یہان موجود تھا کہ ایک طیارہ زمین بوس ہوا اور پائلٹ بھی زمین پر گرا تو ہم اس جانب چلے گئے۔
مزید پڑھیے: ‘آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ‘کے 4 سال مکمل، مسلح افواج کے سربراہان کا خراج تحسین
انہوں نے کہا کہ جب ہم پائلٹ کی جانب بڑھے تو اس نے بھاگنا شروع کردیا اور بالکل قریب جا کر ہم نے دیکھا تو اس کا badge بھارت کا تھا۔ ہم نے اس کو پکڑا اور اسی دوران پاک آرمی کے جوان آگئے اور انہوں نے پائلٹ کو گرفتار کر لیا۔شہری نے کہا کہ ہمیں بہت خوشی ہوئی کہ بھارت کا طیارہ گر کر تباہ ہوا۔ ہمیں اپنی فوج پر بہت فخر ہے، وہ بارڈر پر ڈیوٹی دیتے ہیں تو ہم سکون کی نیند سوتے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ ہماری فوج جنگ سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
کشمیری شہریوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے اور خون کے آخری قطرے تک پاک فوج کا ساتھ دیں گے۔
ایک اور شہری نے بتایا کہ27 فروری 2019 کو صبح کے وقت ہمیں ایک زوردار دھماکے کی آواز آئی اور کچھ دیر بعد ہم نے دیکھا تو ایک طیارہ گر کر تباہ ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں: ایرانی مسلح افواج نے دہشتگردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن کو سراہا
ایک شہری نے کہا کہ پاک فضائیہ کی جانب سے دشمن کا طیارہ مار گرائے جانے پر ہمیں بہت خوشی ہوئی۔
شہری نے بتایا کہ کچھ ہی دیر بعد پاک آرمی کے جوان پہنچے اور بھارتی پائلٹ کو اپنے ساتھ لے گئے۔
واضح رہے کہ بھارت کی پاکستان کے ہاتھوں ہزیمت کو 6 سال ہو چکے ہیں مگر پاکستانی عوام کے ذہنوں میں آج بھی پاک فضائیہ کا کارنامہ محفوظ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27 فروری 2019 ابھی نندن آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ 2019 بھارتی طیارہ تباہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ابھی نندن ا پریشن سوئفٹ ریٹارٹ ا پریشن سوئفٹ ریٹارٹ 2019 بھارتی طیارہ تباہ ا پریشن سوئفٹ ریٹارٹ شہری نے کہا کہ ایک شہری نے شہری نے کہ شہریوں نے پاک فوج کہ پاک
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔