10 ہزار ملازمین کی برطرفی، خیبرپختونخوا اسمبلی میں تحریک التوا جمع
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
پشاور: 10 ہزار ملازمین کی برطرفی کا معاملہ، صوبائی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی گئی۔
تحریک التوا ممبر صوبائی اسمبلی پاکستان پیپلز پارٹی احمد کنڈی کی جانب سے جمع کرائی گئی۔
تحریک التوا کے متن کے مطابق نگران دور حکومت میں 10 ہزار سے زائد ملازمین بھرتی ہوئے، موجودہ صوبائی حکومت نے ملازمین کی برطرفی کی متنازعہ کارروائی شروع کر دی ہے۔
متن کے مطابق ان ملازمین کو غیر قانونی طور پر بھرتی کرنے والے سرکاری حکام کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی، صوبائی حکومت کے اس فیصلے پر تحفظات ظاہر کئے جا رہے ہیں اور اس کو انصاف کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔
تحریک التوا کے متن میں کہا گیا کہ اسمبلی کی معمول کی کارروائی روک کر اس مسئلے پر تفصیلی بحث کر کے اس تحریک التوا کو منظور کیا جائے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حکومت کے قرضے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب تک پہنچ گئے
اسلام آباد:وفاقی حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم جاری مالی سال 25-2024 کے پہلے 9 ماہ میں 76 ہزار 7 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق مارچ کے اختتام تک حکومت کے مجموعی قرضوں کا حجم 76 ہزار 7 ارب روپے ہو گیا ہے، جس میں ملکی قرضوں کا حجم 51 ہزار 518 ارب روپے اور بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 489 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
سروے میں بتایا گیا کہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سرکاری قرضوں پر سود کی ادائیگی کا حجم 6 ہزار 439 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس میں 5 ہزار 783 ارب روپے ملکی اور 656 ارب روپے بیرونی قرضوں پر ادا کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ اس مدت میں حکومت نے ایک ٹریلین روپے کی حکومتی سیکیورٹیز کی خریداری کی مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 1.6 ٹریلین روپے کے شریعہ کمپلائنس سکوک جاری کیے۔
اقتصادی سروے کے مطابق اس دورانیے میں مجموعی طور پر 5.1 ارب ڈالر کی بیرونی معاونت موصول ہوئی، جس میں 2.8 ارب ڈالر کثیر الجہتی شراکت داروں اور 0.3 ارب ڈالر دوطرفہ شراکت داروں نے فراہم کیا۔
حکومت نے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 1.5 ارب ڈالر اور کمرشل بینکوں سے 0.56 ارب ڈالر کے قرضے حاصل کیے۔
سروے کے مطابق عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کو 1.03 ارب ڈالر کی معاونت حاصل ہوئی۔