علامہ شبیر میثمی کا مولانا حامد الحق کی شہادت پر افسوس کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
ایک بیان میں ایس یو سی کے مرکزی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اس قسم کے دہشت گردانہ حملے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کا حصہ ہیں اور یہ واقعہ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے مولانا حامد الحق کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پسماندگان سے تعزیت و تسلیت پیش کی۔ علامہ شبیر حسن میثمی نے کہا کہ اس قسم کے دہشت گردانہ حملے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازش کا حصہ ہیں اور یہ واقعہ حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے ذمہ دار عناصر کو بے نقاب کیا جائے اور دہشت گردی کے خلاف عملی اور موثر اقدامات کیے جائیں تاکہ ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے۔
بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بہادری اور مؤثر حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔
ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان کے مطابق میریان تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ صرف 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا۔ اس کے بعد مزنگ چوکی پر درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے دوران ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
آر پی او کے مطابق پولیس نے بھرپور جواب دیتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا، جبکہ ان کے ساتھی لاشیں اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے۔ حملے میں پولیس کے تین اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔
ادھر ضلع کرک میں بھی گرگری تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو تھانے کے قریب آنے سے روک دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق پولیس کی مؤثر مزاحمت کے باعث دہشت گرد فرار ہو گئے۔