سندھ میں گرج چمک کیساتھ بارش کی پیشگوئی؛ کراچی میں بادل برسیں گے یا نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
کراچی:
سندھ کے مختلف شہروں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے جب کہ کراچی کے حوالے سے بھی موسم کا حال جاری کردیا گیا۔
محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیشگوئی کے مطابق مغربی ہواؤں کا ایک نیا سلسلہ کل سے ملک میں داخل ہوگا ، جس کے زیر اثر دیہی سندھ کے اضلاع قمبر شہداد کوٹ،جیکب آباد،کشمور،شکار پور،گھوٹکی،لاڑکانہ اور سکھرمیں 2 مارچ کی رات اور 3 مارچ کی صبح گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش و بونداباندی کا امکان ہے۔
دوسری جانب کراچی میں آج اور کل تیز دھوپ رہے گی جب کہ پیر کو کراچی میں معمول سے تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔ 3 روز کے دوران کراچی کا کم سے کم درجہ حرارت 19 تا 21 ڈگری ریکارڈ ہوسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کراچی ڈویژن کے مطابق زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے 32 ڈگری کے درمیان رہنے کی توقع ہے، تاہم کراچی میں فی الوقت بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی میں
پڑھیں:
چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
’جیو نیوز‘ گریبچیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال نے ریونیو شاٹ فال کے باوجود منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کر دیا۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور دیگر وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت 2.75 ارب کا ریونیو شاٹ فال ہے۔
راشد لنگڑیال کا کہنا ہے کہ اگست اور ستمبر کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوا، اس میں سے کچھ ریکور ہوگا کچھ نہیں، لیکن ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس سے متعلق بجٹ میں منظور ہونے والے اقدامات پر عمل پیرا ہیں، مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ بیرونی ایجنسیز نے معاشی استحکام کی توثیق کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا ہے، انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18فیصد پر لے کر جانا ہے، ٹیکس اصلاحات ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتی، اس سال انکم ٹیکس گوشواروں میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
راشد لنگڑیال ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھ کر 59 لاکھ ہوگئی ہے، ایف بی آر کو مزید ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے، وفاق سے 15فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، ریونیو کے لیے صوبوں کے اوپر اتنا دباؤ نہیں جتنا وفاق پر ہے۔
چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ اس سال انفرادی ٹیکس ریٹرنز فائلنگ میں 18 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے، ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے۔