جمعہ کے روز کو بھارتی ریاست اتھرکنڈ کے مانا گاؤں (Mana village) میں بارڈر روڈز آرگنائزیشن (BRO) کے ایک کیمپ پر برفانی تودہ گرنے سے 25 کے قریب مزدور برف کے نیچے دب گئے جس کے بعد ریسکیو ٹیمیں مدد کے لیے اتراکھنڈ کے چمولی ضلع بدری ناتھ پہنچی جہاں کاروائی جاری ہے۔

بھارتی فوج کے ایک بیان کے مطابق برفانی تودہ تبت کے قریب چمولی کے علاقے میں ایک ہائی وے کے قریب گرا، جو فوجی تعمیراتی کمپنی بارڈر روڈز آرگنائزیشن کا مقام تھا۔

رپورٹ کے مطابق آٹھ کنٹینرز اور ایک شیڈ کے اندر 57 ورکرز موجود تھے، جو برف کے نیچے دب گئے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حادثے کا شکار کم از کم 32 کارکنوں کو ریسکیو کرلیا گیا ہے، چمولی کے ضلعی منتظم سندیپ تیواری نے ایک بیان میں کہا کہ حادثے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اتھرکنڈ میں موسم کی صورتحال کافی خراب ہے، بارش اور برف باری کی وجہ سے ہیلی کاپٹر کو ورکرز کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹوئٹر) پر ایک تصویر زیر گردش ہے جس میں دکھایا گیا کہ بھارتی فوج ایک متاثرہ شخص کو شدید برف باری میں اسٹریچر پر لے جاری ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت کی نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) کی ٹیمیں ریاست کے دارالحکومت دہرادون سے تقریباً 300 کلومیٹر دور اس مقام پر بھیجی گئی ہیں۔ تاہم شدید برف باری اور خراب موسم کی وجہ سے ورکرز کو ریسکیو کرنے کا کام سست روی کا شکار ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان

اسلام آباد: نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جب بھارتی ریاستی سرپرستی میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔

مہاراجہ ہری سنگھ اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے ریاستی اداروں کی مدد سے مسلمانوں کے خلاف منظم نسل کشی کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی لاکھ مسلمان شہید اور پانچ لاکھ سے زائد افراد ہجرت پر مجبور ہوئے۔

رپورٹس کے مطابق نومبر 1947 میں جموں کے ہزاروں دیہات بھارتی بربریت سے لہو میں نہا گئے۔ اس قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک کو کچلنا تھا۔

کشمیر کے معروف اسکالر میاں کریم اللہ قریشی کے مطابق:
“جموں کے ایک باعزت شخص نے اپنی بیٹیوں کی عزت بچانے کے لیے انہیں خود قتل کر دیا، تاکہ وہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں پامال نہ ہوں۔”

تاریخی شواہد کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کے اہلکاروں، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے مل کر جموں کے مسلمانوں پر قیامت ڈھائی، گھروں کو جلا دیا گیا اور معصوم عورتوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 1947 کا یہ قتل عام دراصل کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے اور آزادی کی تحریک کو دبانے کی منظم سازش تھی۔ تاہم شہداء کے لہو نے کشمیری عوام میں آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید طاقت بخشی۔

ہر سال 6 نومبر کو دنیا بھر میں کشمیری یومِ شہدائے جموں کے طور پر مناتے ہیں، تاکہ اس المیے کو یاد رکھا جا سکے اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔

کشمیری عوام آج بھی پُرعزم ہیں کہ بھارتی جابرانہ تسلط کے خلاف ان کی تحریکِ آزادی ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں گرفتار ملزم محمد یحییٰ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
  • نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
  • بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
  • لاہور؛ مصری شاہ میں پولیو ٹیم پر حملہ، مقدمہ درج، سات افراد گرفتار
  • بھارت بیرونِ ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا، تاجکستان کی عینی ائیربیس خالی کردی
  • بھارت تاجکستان میں فضائی اڈے سے بے دخل، واحد غیر ملکی فوجی تنصیب چِھن گئی
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
  • سوڈان : قیامت خیز مظالم، آر ایس ایف کے ہاتھوں بچوں کا قتل، اجتماعی قبریں اور ہزاروں لاپتہ
  • سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور