---فائل فوٹوز

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ سمیت دیگر سائبر کرائم میں ملوث ہونے کے انکشافات کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے حکام کے مطابق سی آئی اے نے ارمغان کے گھر سے تحویل میں لیے گئے کمپیوٹرز، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز  ایف آئی اے کے حوالے کر دیے ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق آئی جی نے ملزم کے مالیاتی فراڈ سے متعلق ایف آئی اے کو خط لکھا تھا، سی آئی اے کی جانب سے ملنے والے تمام شواہد، کیس پراپرٹی کا فرانزک کرایا جا رہا ہے۔

مصطفیٰ قتل کیس کے تفتیشی افسر سے پیشرفت رپورٹ طلب

مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں محکمۂ پراسیکیوشن نے کیس کے تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کے حوالے کی گئی اشیاء کا فرانزک ہونے کے بعد تحقیقات میں مزید پیش رفت ممکن ہو سکے گی، ارمغان کے منشیات کے عالمی نیٹ ورک سے وابستہ ہونے پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

تفتیشی حکام کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات میں مدد فراہم کرنے کے لیے ڈی جی اینٹی نارکوٹکس کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اے این ایف ارمغان اور ساحر سے منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث بڑے ناموں کی تفصیلات معلوم کرے گی۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں ارمغان، ساحر سے تفتیش میں سامنے آنے والے بڑے ناموں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔

ارمغان کے گھر سے ملنے والے اسلحے سے متعلق سی ٹی ڈی بھی فرانزک کرائے گی۔

مصطفیٰ قتل کیس: گواہ نے ملزم ارمغان اور شیراز کو شناخت کر لیا

مصطفیٰ عامر قتل کیس کے گواہ غلام مصطفیٰ نے ملزم ارمغان اور شیراز کو شناخت کر لیا۔

تفتیشی حکام کے مطابق ارمغان نے بھاری، غیر ممنوعہ بور کا اسلحہ کہاں سے اور کیوں خریدا اس کے لیے بھی تحقیقات جاری ہیں۔

یاد رہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس کو بلا تفریق کارروائیوں کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: حکام کے مطابق تفتیشی حکام ارمغان کے قتل کیس آئی اے

پڑھیں:

غیر قانونی تعمیر کی اجازت دینے کا کیس، ایس بی سی اے افسر سمیت 13 ملزمان کی ضمانت مسترد

کراچی:

صوبائی اینٹی کرپشن عدالت نے لیاری نیا آباد میں بلڈنگ کی غیر قانونی تعمیر کرنے کی اجازت دینے کے مقدمے میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسر سمیت 13 ملزمان کی ضمانت مسترد کر دی۔

صوبائی اینٹی کرپشن کی عدالت کے روبرو لیاری نیا آباد میں بلڈنگ کی غیر قانونی تعمیر کرنے کی اجازت دینے کے مقدمے میں ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسر سمیت 13 ملزمان کی ضمانت مسترد کردی۔

اینٹی کرپشن نے ایس بی سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر امتیاز سمیت 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا، 3 ملزمان درخواست ضمانت پر فیصلے کے وقت موجود نا ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں ہو سکے۔ گرفتار ملزمان میں امتیاز شیخ، آفتاب سومرو، علی خان، شکیل میمن و دیگر شامل ہیں۔

اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ملزمان نے لیاری میں نیا آباد کے علاقے میں بلڈنگ کی غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیلی کام کمپنیوں کیلیے ڈیٹا ہوسٹنگ لازمی قرار دینے کا فیصلہ
  • شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • اپر کوہستان مالیاتی اسکینڈل میں گرفتار ملزم محمد یحییٰ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
  • غیر قانونی تعمیر کی اجازت دینے کا کیس، ایس بی سی اے افسر سمیت 13 ملزمان کی ضمانت مسترد
  • غیر قانونی تعمیر ات ، ایس بی سی اے افسر سمیت 13 ملزمان گرفتار
  • پی ایس بی نے ویٹ لفٹنگ حکام ، کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • پی ایس بی کی ہدایت، ویٹ لفٹنگ کے کچھ حکام اور کھلاڑیوں پر عارضی پابندیاں
  • پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ حکام اور کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد کر دیں
  • میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
  • پنجاب میں اسموگ کے خاتمے کے لیے ’اینٹی اسموگ گنز‘ کا استعمال