سوئی سدرن گیس کمپنی:رمضان المبارک کیلئے گیس کی فراہمی کے اوقات جاری
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
رمضان المبارک کیلئے سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سےگیس کی فراہمی کے اوقات جاری کر دیے گئے ہیں۔
کراچی: سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق سحری میں صبح 3 سے 9 بجے تک گیس کی فراہمی جاری رہےگی، جبکہ دوپہر ساڑھے 3 سےرات 10 بجےتک گیس دستیاب ہوگی۔لاہور: سحر، افطار اور دوپہر کے وقت بلاتعطل گیس فراہم کی جائےگی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
الیکٹرک گاڑیوں کیلئے چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر اے ای آٹو کمپنی حکام کی سندھ کے وزراء سے ملاقات
توانائی کے وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ توانائی اور ٹرانسپورٹ آج کی دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے شعبے ہیں۔ سندھ پہلے ہی قابلِ تجدید توانائی کے میدان میں نمایاں اقدامات کر چکا ہے، اب الیکٹرک موبیلٹی اگلا اہم قدم ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں سے نہ صرف روایتی ایندھن پر دباؤ کم ہوگا بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے بھی نمٹنے میں مدد ملے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر توانائی سید ناصر حسین شاہ سے چین کی الیکٹرک چارجنگ کمپنی اے ای آٹو کے اعلیٰ حکام نے ملاقات کی، جس میں صوبے بھر میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے جدید چارجنگ اسٹیشنز کے قیام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ کمپنی حکام نے وزراء کو جدید چارجنگ ٹیکنالوجی سے متعلق بریفنگ دی، جبکہ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے سندھ کے شہری و دیہی علاقوں میں چارجنگ پوائنٹس کے وسیع نیٹ ورک کے قیام سے متعلق حکومت کے منصوبے سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کا مستقبل صاف توانائی اور الیکٹرک گاڑیوں سے جڑا ہے، سندھ اس تبدیلی میں پیچھے نہیں رہ سکتا۔ صوبے بھر میں چارجنگ اسٹیشنز کا قیام ماحول کے تحفظ کے لیے نہایت اہم ہے۔ شرجیل انعام میمن کے مطابق سندھ حکومت متبادل توانائی شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرے گی، ہمارا مقصد فوسل فیول پر انحصار کم کرنا، فضائی آلودگی میں کمی لانا اور گرین ٹیکنالوجی کے ذریعے معیشت میں نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
توانائی کے وزیر سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ توانائی اور ٹرانسپورٹ آج کی دنیا میں ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے شعبے ہیں۔ سندھ پہلے ہی قابلِ تجدید توانائی کے میدان میں نمایاں اقدامات کر چکا ہے، اب الیکٹرک موبیلٹی اگلا اہم قدم ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں سے نہ صرف روایتی ایندھن پر دباؤ کم ہوگا بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے بھی نمٹنے میں مدد ملے گی۔