چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے تحقیقی معائنہ مکمل کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
بیجنگ: چین کی 41 ویں انٹارکٹک مہم نے انٹارکٹیکا میں بحیرہ امونڈسن اور بحیرہ راس کا تحقیقی معائنہ مکمل کیا ہے۔
41 ویں چینی انٹارکٹک مہم نے تقریباً ایک ماہ تک 68 ڈگری جنوبی طول بلد کے جنوب میں بحیرہ امونڈسن میں سمندری جائزہ لیا ، جس میں انٹارکٹک میرین ہائیڈرولوجی ، کیمسٹری ، بائیولوجی اور جیولوجی شامل تھے۔
41 ویں چینی انٹارکٹک مہم ” شوئے لونگ نمبر “2 بحری ٹیم کے کپتان لوو گوانگ فو نے بتایا کہ جنوب مغربی انٹارکٹک خطہ، جہاں بحیرہ امونڈسن واقع ہے، پورے انٹارکٹک میں گلیشیئرز پگھلاو کے سب سے نمایاں علاقوں میں سے ایک ہے.
بعد میں ان نمونوں کے مزید تجزیے کے ذریعے عالمی موسمیاتی تبدیلی سے انٹارکٹک سمندری ماحولیاتی نظام میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو اجاگر کیا جائے گا ، اور قطبی علاقوں سے بہتر آگہی ، تحفظ اور استعمال کے لئے تفصیلی ڈیٹا اسپورٹ فراہم کی جائے گی ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹر ڈاؤن
احتجاجی کال بھارت کی جانب سے وقف ترمیمی قانون اور غیرمقامی افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی پالیسی کے خلاف دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر آج مقبوضہ کشمیر میں مکمل شٹ ڈاؤن ہڑتال ہے۔مقبوضہ کشمیر میں آج معمولاتِ زندگی مکمل طور پر معطل رہیں گے۔ یہ شٹ ڈاؤن ہڑتال کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر بھارت کے متنازع اقدامات کے خلاف بھرپور احتجاج کے طور پر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آج کے دن وادی میں مکمل ہڑتال کی جائے گی، جس کا مقصد بھارتی حکومت کے ظالمانہ قوانین اور ناپاک عزائم کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔ احتجاجی کال بھارت کی جانب سے وقف ترمیمی قانون اور غیرمقامی افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے کی پالیسی کے خلاف دی گئی ہے۔
حریت قیادت کا کہنا ہے کہ مودی حکومت مسلمانوں کی سیاسی، مذہبی اور ثقافتی شناخت کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ مقبوضہ وادی میں شٹ ڈاؤن کے دوران سرینگر میں احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا، جہاں کشمیری عوام سڑکوں پر نکل کر متنازع بھارتی قوانین کے خلاف آواز بلند کریں گے۔حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وقف قانون میں ترمیم دراصل ایک بڑی سازش کا حصہ ہے، جس کا مقصد کشمیریوں کی مذہبی خودمختاری کو محدود کرنا اور مقبوضہ علاقے کے اصل باشندوں کو بے اختیار کرنا ہے۔
علاوہ ازیں حریت قیادت نے کہا کہ بھارتی ریاستی ادارے فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ بھارت عالمی سطح پر کشمیری جدوجہد کو دہشت گردی کے طور پر پیش کر کے سچ کو چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزیوں پر جوابدہ بنائے۔ کشمیری عوام پر جبر، ان کی تحریک آزادی کو دبانے کے ہتھکنڈے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔