اسرائیلی فورسزنے ماہ صیام کا تقدس پامال کر دیا، شمالی غزہ اور خان یونس میں بمباری سے 5فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز

غزہ (آئی پی ایس )شمالی غزہ میں اسرائیلی ڈرون حملہ اور خان یونس کے نزدیک اسرائیلی ٹینکوں کی گولہ باری سے 5 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ ختم ہوتے ہی اسرائیلی جارحیت کا آغاز ہوگیا، ماہ صیام کا تقدس پامال اسرائیل فورسز کی کارروائی میں 5 فلسطینی شہید جبکہ متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ میں کھانے پینے کی اشیا سمیت ہر قسم کے سامان کا داخلہ روک دیا ہے، فلسطینی عوام تباہ حال گھروں کے ملبے پر رمضان المبارک کے روزے رکھنے اورافطارکرنے پر مجبور ہیں۔
ادھر اسرائیل نے امریکی تجویز پر پہلے مرحلے میں توسیع کا اعلان کیا ہے اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے، حماس نے معاہدے کے مطابق دوسرا مرحلہ شروع کرنے اور مکمل جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاہدے سے انحراف کے نتائج کی مکمل ذمہ داری اسرائیل پر ہوگی۔جنگ بندی معاہدے کے مطابق دوسرے مرحلے میں باقی رہ جانے والے 59 یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیلی فوج کا غزہ سے مکمل انخلا اور جنگ کا خاتمہ شامل ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار

خواتین ،بچے اور بزرگ خوراک کی تلاش میں رہے ، اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے شہید کردیا
ٹینکوں سے رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا ، دانستہ قتل کیے جانے کا سلسلہ جاری ہے ،وزارت صحت

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری، زمینی کارروائیوں اور امداد کے متلاشی فلسطینیوں پر حملوں کے نتیجے میں 21 جولائی شام 6 بجے سے 22 جولائی سہ پہر 3 بجے تک کم از کم 130 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ یہ ہلاکتیں مختلف علاقوں اور نوعیت کے حملوں میں ہوئیں، جنہیں مصدقہ عالمی ذرائعابلاغ نے رپورٹ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جنوبی شہر ڈیئر البلح میں اسرائیلی ٹینکوں نے سرحد پار کارروائی کے دوران رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق ہوئے۔ خان یونس میں ایک فضائی حملے نے ایک ہی خاندان کو نشانہ بنایا، جس میں خاتون، مرد اور دو بچے سمیت 5 افراد شہید ہوئے۔ادھر شمالی غزہ میں خوراک حاصل کرنے کے لیے جمع افراد پر کی گئی فائرنگ میں 67 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں خواتین، بزرگ اور بچے شامل ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت نے اس واقعے کو "تباہ کن اور دانستہ قتلِ عام” قرار دیا ہے۔اس کے علاوہ رفح، شجاعیہ، النصیرات اور دیگر وسطی علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں، توپ خانے کی گولہ باری اور ملبے سے لاشوں کے نکالنے کے دوران مجموعی طور پر تقریبا 55 مزید شہادتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔اقوامِ متحدہ کے مطابق غزہ میں جاری خوراک کی قلت، طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور مسلسل حملوں کے باعث انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کچھ حقائق جو سامنے نہ آ سکے
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • ہم نے جنگبندی کے معاہدے کی تجاویز کا جواب دیدیا، حماس
  • ضلع لوئر کرم اور صدہ کے قبائل کے درمیان ایک سال کے لیے امن معاہدہ طے پاگیا
  • بیروت اور دمشق سے ابراہیم معاہدہ ممکن نہیں، اسرائیلی اخبار معاریو
  • فلسطین میں 130 نہتے ،بھوکے مسلمان بنے یہودی فوج کا شکار