یورپی یونین نے یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو خوشخبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
یورپ(نیوز ڈیسک)یورپی منڈیوں کو درکار تربیت یافتہ مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے یورپی یونین نے پاکستان میں اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے سینیئر عہدیدار نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی منڈیوں میں ہنرمند کارکنوں کی کمی ہے۔
پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے نائب سربراہ فلپ اولیور گراس نے کہاکہ اس فرق کو پورا کرنے کے لیے یورپی یونین پاکستانی مزدوروں کی تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ہنر کی ترقی کا پروگرام متعارف کروا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب ہنرمند افراد کسی دوسرے ملک میں جاتے ہیں تو اس سے تارکین وطن اور میزبان ممالک دونوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مہارت کی عدم مطابقت کے چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے، لیکن بہت سے پاکستانی تارکین وطن مطلوبہ مہارت کی سطح پر پورا نہیں اترتے۔
بھارت کیخلاف سیمی فائنل سے قبل آسٹریلیا کو دھچکا، جارح مزاج اوپنر چیمپئنز ٹرافی سے باہر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔
انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔
انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔
تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔
یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔