یورپی یونین نے یورپ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کو خوشخبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
یورپ(نیوز ڈیسک)یورپی منڈیوں کو درکار تربیت یافتہ مزدوروں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے یورپی یونین نے پاکستان میں اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے سینیئر عہدیدار نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی منڈیوں میں ہنرمند کارکنوں کی کمی ہے۔
پاکستان میں یورپی یونین کے وفد کے نائب سربراہ فلپ اولیور گراس نے کہاکہ اس فرق کو پورا کرنے کے لیے یورپی یونین پاکستانی مزدوروں کی تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ہنر کی ترقی کا پروگرام متعارف کروا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب ہنرمند افراد کسی دوسرے ملک میں جاتے ہیں تو اس سے تارکین وطن اور میزبان ممالک دونوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے مہارت کی عدم مطابقت کے چیلنج کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو مزدوروں کی کمی کا سامنا ہے، لیکن بہت سے پاکستانی تارکین وطن مطلوبہ مہارت کی سطح پر پورا نہیں اترتے۔
بھارت کیخلاف سیمی فائنل سے قبل آسٹریلیا کو دھچکا، جارح مزاج اوپنر چیمپئنز ٹرافی سے باہر
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
ویب ڈیسک : عالمی یوم مزدور کے موقع پر یکم مئی کو سندھ بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ عام تعطیل کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق جمعرات یکم مئی کو صوبے بھر سرکاری و نیم سرکاری دفاتر بند رہیں گے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر 26 اپریل کی چھٹی کا چلنے والے نوٹیفکیشن کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی کی جانب سے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا۔
دنیا کا سب سے کڑوا ترین مادہ دریافت
پاکستان کی پہلی لیبر پالیسی 1972 میں تشکیل دی گئی تھی جس میں یکم مئی کو سرکاری طور پر تعطیل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کی تجدید کے ساتھ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ پاکستان سمیت تقریباً دنیا کے ہر ملک میں سرکاری تعطیل ہوتی ہے۔
یاد رہے کہ عالمی یوم مزدور’ شکاگو میں مزدوروں کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج پر امریکی حکومت کی جانب سے تشدد کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے مزدوروں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔
لاہور؛ 266 ٹریفک حادثات، 317 افراد زخمی
یکم مئی 1886 میں چند مزدور رہنماؤں کی اپیل پر شکاگو کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے چار لاکھ مزدوروں کی جانب سے ہڑتال کی گئی، ہڑتال اس قدر کامیاب تھی کہ ایک امریکی اخبار نے لکھا کہ کسی ایک بھی فیکٹری کی چمنی سے دھواں اٹھتا دکھائی نہیں دیا۔مزدوروں نے نا صرف یہ کہ ہڑتال کی بلکہ شکاگو کے ‘ہے مارکیٹ اسکوائر’ پر احتجاج کیلئے جمع ہونے لگے، ایک محتاط اندازے کے مطابق پچیس مزدور احتجاج کیلئے جمع ہوئے۔
پرائم منسٹر یوتھ لیپ ٹاپ اسکیم؛ سٹوڈنٹس کیلئے اہم خبر
مزدوروں کا مطالبہ تھا کہ ان کے کام کے اوقات 14 گھنٹے سے کم کرکے آٹھ گھنٹے کیے جائیں اور اس مطالبے میں مقامی، غیر مقامی، ہنر مند اور مزدور سب ہی شامل تھے مگر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کئی مزدور مارے گئے اور ان کی تعداد کے بارے میں اب تک درست معلومات نہیں۔