پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار اور شو ہوسٹ فہد مصطفیٰ نے ایک بار پھر اپنے مزاحیہ انداز سے سب کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔ رمضان اسپیشل گیم شو کے دوران انہوں نے اداکارہ ثناء جاوید پر ایسا طنزیہ وار کیا کہ پوری محفل قہقہوں سے گونج اٹھی۔

فہد مصطفیٰ کا شو نہ صرف تفریح کا ایک بہترین ذریعہ ہے، بلکہ اس کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ جو بھی اس شو کا حصہ بنتا ہے، وہ شادی کے بندھن میں بندھ جاتا ہے۔ کیا یہ محض اتفاق ہے یا فہد مصطفیٰ کی ’’رشتہ فکس‘‘ کرنے کی صلاحیت؟ یہ سوال تو ہر کسی کے ذہن میں ہے!

فہد مصطفیٰ کے گیم شو میں ثناء جاوید ایک بار پھر مہمان کے طور پر شامل ہوئیں اور دوران پروگرام انھوں نے فہد سے کہا، ’’مجھے یہاں لڑکے نظر نہیں آ رہے، براہ کرم گیم کےلیے چند لڑکے ڈھونڈ دیں۔‘‘

اس پر فہد نے اپنے مخصوص مزاحیہ انداز میں جواب دیا، ’’یہاں بہت سے لڑکے موجود ہیں، ہجوم میں دیکھیں! لیکن اب میں آپ کےلیے مزید لڑکے نہیں ڈھونڈوں گا۔ ایک تو میں پہلے ہی ڈھونڈ چکا ہوں!‘‘

فہد کے اس طنزیہ جملے نے نہ صرف ثناء جاوید کو شرمندہ کردیا، بلکہ پورے اسٹوڈیو کو ہنسی کے قہقہوں سے بھر دیا۔ ثناء نے فہد کو روکنے کی کوشش کی، لیکن تب تک یہ لمحہ کیمرے میں قید ہوچکا تھا۔ جیسے ہی یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، صارفین کے ملے جلے ردعمل سامنے آنا شروع ہو گئے۔

کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ فہد نے ثناء کو خوب آڑے ہاتھوں لیا، اور وہ اس طنز کی مستحق تھیں۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا، ’’انہیں شادی کے فوراً بعد جیتو پاکستان میں شامل نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘‘ جبکہ کچھ نے فہد کے مزاحیہ انداز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ واقعی شو کو زندہ دل بنا دیتے ہیں۔

یاد رہے کہ فہد مصطفیٰ کے شو میں شامل ہونے والی کئی مشہور شخصیات شادی کے بندھن میں بندھ چکی ہیں۔ ثناء جاوید اور شعیب ملک بھی اس پروگرام میں مہمان کی حیثیت سے شامل ہوئے تھے جو کہ اب لائف پارٹنر کے طور پر اس کا حصہ بن رہے ہیں۔ اسی طرح کبریٰ خان بھی شادی کے بعد اس شو میں نظر آئیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فہد مصطفی شادی کے

پڑھیں:

قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی خود مختاری یقینی بنائی جائے، جاوید قصوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ 2025ء کے رول آف لا انڈیکس میں پاکستان کا مسلسل 130واں نمبر حکمرانوں کی بد ترین کارکردگی کا مظہر ہے۔قانون کی حکمرانی میں پاکستان، بھارت سے بھی پیچھے ہے، اسی انڈیکس میں بھارت کا نمبر 79واں ہے جبکہ پاکستان سے نیچے وینزویلا،افغانستان، سوڈان جیسے ممالک ہیں۔ عدل و انصاف اور قانون کی بالادستی صرف اس معاشرے میں قائم کی جا سکتی ہے جہاں اخلاقیات کے درجے بلند ہوں۔ اخلاقیات کے معیار پر ہی پارلیمانی نظامِ حکومت کامیابی سے چلایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں جو بھی ملک آگے بڑھے ہیں ان کے پاس اخلاقیات اور انصاف کے اوصاف تھے۔ ہم ملک میں قانون کی بالادستی قائم کرنے،فرسودہ نظام کے خاتمے، انصاف اور قانون کی بالادستی کی جنگ لڑتے رہیں گے۔ملک میں طاقتوروں کو قانون کے نیچے لے کر آنا ہو گا۔ جب تک ملک میں قانون کی بالادستی قائم نہیں ہو جاتی ملک میں بہتر جمہوریت کا تصور نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ملک میں خوش حالی آ سکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جس ریاست میں قانون کی حکمرانی نہ ہو وہاں کی جمہوریت بھی مادر پدر آزاد ہو جاتی ہے۔ایسی جمہوریت جو آئین اور قانون کی پابند ہی نہ ہو وہ سیاسی اور معاشی استحکام کبھی پیدا نہیں کر سکتی۔ وہ لوگ جو منتخب ہو کر پارلیمنٹ میں پہنچتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹ کے اندر کھلم کھلا آئین قانون اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزیاں کرتے نظر آتے ہیں۔ جن ملکوں میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہاں پر ناانصافی بددیانتی، کرپشن اور مہنگائی جیسے جرائم عروج پر ہوتے ہیں۔محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے تاکہ اثر ورسوخ کے بغیر انصاف فراہم کیا جا سکے۔بدعنوانی کے خلاف جامع پالیسی اور مؤثر احتساب کا نظام نافذ کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کے لئے معاشرتی امن و قانون پر توجہ مرکوز کرنا، پولیس اصلاحات، مسلح فرقہ وارانہ واقعات کی روک تھام، اور تنازعات کا جلد حل یقینی بنانا ہو گا۔حکومتی اختیارات کی حد بندی کو مضبوط کرنا، شفافیت میں اضافہ اور عوامی شراکت کو فروغ دینا چاہیے۔

وقائع نگار خصوصی گلزار

متعلقہ مضامین

  • قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی خود مختاری یقینی بنائی جائے، جاوید قصوری
  • شک و شبہ نہیں ملک میں جبر کا نظام نافذ ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
  • تجاوزات کا خاتمہ سول انتظامیہ کا کام ہے، پولیس کا نہیں: جاوید عالم اوڈھو
  • آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ
  • آئین مقدس ضرور حرف آخر نہیں، بہتری کیلئے ترامیم ناگزیر ہیں: رانا ثناء اللہ
  • ایسا بھی نہیں ہے کہ ہم صبح 27ویں ترمیم لا رہے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو، رانا ثناء
  • پیپلز پارٹی آئینی عدالت پرمتفق، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں،رانا ثناء
  • محبوب نے شادی کے اصرار پر خاتون کو قتل کر کے دفنا دیا
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور