خیبر پختونخوا میں 625 نئے منصوبوں کے دعوے پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور:
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا خیبر پختونخوا میں 625 نئے منصوبے شروع کرنے کے دعوے پر ردعمل سامنے آگیا۔
بیرسٹر سیف کے بیان پر ردعمل میں عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا لاقانونیت، دہشتگردی اور کرپشن میں سبقت لے رہا ہے۔ ایک سال میں 365 دن ہوتے ہیں مگر کے پی حکومت نے 625 منصوبے ایک سال میں شروع کردیے، گنڈاپور سرکار کے یہ 625 منصوبے ایک ارب درختوں کی طرح ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال میں ایک دن بھی کے پی حکومت کے کسی وزیر یا وزیراعلیٰ کو نئے منصوبے کا افتتاح کرتے نہیں دیکھا۔ ایک سال میں 625 بار تو وزیر اعلیٰ دفتر تک نہیں آیا، یہ منصوبے موکلات نے شروع کروادیے؟۔
مزید پڑھیں: پختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی تمام صوبوں سے بہتر ہے، ترجمان کا دعویٰ
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جس صوبے کے پاس یونیورسٹیوں کو چلانے کا بجٹ نہیں انکو یونیورسٹیوں کی زمینیں بیچنی پڑیں وہ 625 منصوبے شروع کرنے کا جھوٹ مت بولیں، خیبرپختونخوا میں سرکاری ملازمین تنخواہوں اور بلدیاتی نمائندے فنڈز کیلئے ہر ہفتے احتجاج کرتے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ علی امین کی ترجیحات میں صوبے کے غریب عوام نہیں اڈیالہ کا قیدی ہے، خیبرپختونخوا میں کرپشن اپنے عروج پر ہے، احتساب کمیٹی کے لوگ خود اس میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گھڑیاں، انگوٹھیاں اور 190 ملین کے ڈاکے مارنے والے کی احتساب کمیٹی خود قابل احتساب ہے، خیبرپختونخوا کو وفاق سے ملنے والے فنڈز صرف جلسے، دھرنے اور بندربانٹ کی نظر ہورہے ہیں، وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کو دیے گئے فنڈز کا آڈٹ کروائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایک سال میں
پڑھیں:
آئی ایم ایف کا فنڈز دینے سے انکار، وفاقی حکومت کا 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(نیوزڈیسک)وفاقی حکومت نے 168 نامکمل ترقیاتی منصوبے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر کیا گیا اور ان منصوبوںکیلئے مزید فنڈز جاری نہیں ہوں گے۔
اس حوالے سے وزارتِ منصوبہ بندی کے حکام کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.1 ٹریلین روپے ہے۔ وفاقی حکومت کا رائٹ سائزنگ سے متاثرہ سرکاری ملازمین کے لیے بڑا فیصلہ، سرپلس پول بھیجے جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک ان نامکمل ترقیاتی منصوبوں پر 300 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں۔بعض منصوبے سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض ترقیاتی منصوبے قانونی مقدمات کے باعث طویل عرصے سے زیرِ التوا ہیں۔وزارتوں نے جن منصوبوں کی نشاندہی کی تھی انہیں مکمل کرنا ترجیح ہے۔
سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن کا ٹورنٹو میں انتقال