بارشیں اور برفباری، شاہراہ قراقرم کئی مقامات پر بلاک، سینکڑوں مسافر پھنس گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
مقامی انتظامیہ کے مطابق بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے سے مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، گلگت بلتستان سے راولپنڈی اسلام آباد جانے والے مسافر فی الحال سفر سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ شاہراہ قراقرم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کئی مقامات پر بند ہو گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق شتیال سمر نالہ سے داسو تک کے کے ایچ دو جگہوں پر گزشتہ رات سے بند ہے، بارش کے باعث روڈ بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ کے کے ایچ بلاک ہونے سے سینکڑوں مسافر پھنس چکے ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے سے مزید لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے، گلگت بلتستان سے راولپنڈی اسلام آباد جانے والے مسافر فی الحال سفر سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
دیامر : بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشال اور دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئیں
دیامر میں بابوسر ریلے میں جاں بحق ڈاکٹر مشال اور ان کے دیور کی میتیں لودھراں روانہ کردی گئیں۔
تھور نالے میں سیلاب میں دو افراد بہہ گئے، جن کی تلاش جاری ہے۔ تھک لوشی کے مقام پر سیلاب سے پل کو نقصان پہنچا، سیلاب سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا، سیاحوں کو رابطوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
والد نے چچی اور 3 سالہ کزن کو بچانے کیلئے سیلابی ریلے میں چھلانگ لگائی، بیٹا فہد اسلاملینڈ سلائیڈنگ سے چار سیاحوں سمیت پانچ اموات کی تصدیق ہوگئی، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہونے سے ہزاروں مسافر پھنس گئے
بابوسر ٹاپ پر پیر کے روزکلاؤڈ برسٹ کے باعث سیلاب میں بہہ جانے والے 15 سیاحوں کی تلاش آج بھی جاری رہی۔
ترجمان صوبائی حکومت کے مطابق شاہراہ قراقرم دوبارہ دو مقامات پر بند ہے۔ شاہراہ قراقرم کی بندش سے ہزاروں مسافر جگہ جگہ پھنسے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب ملک میں بارشوں کے باعث مزید 10 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔
چلاس سیلاب نے سیاحوں کے ساتھ ساتھ مقامی افراد کو بھی آزمائش میں ڈال دیا ہے،
این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے باعث 26 جون سے اب تک ملک بھر میں جاں بحق افراد کی تعداد 252 ہوگئی، جبکہ زخمیوں کی تعداد 611 ہو چکی ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں 85 مرد 46 خواتین اور 121 بچے شامل ہیں۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں پنجاب میں 139 ہوئیں۔ خیبر پختون خواہ میں 60 افراد جاں بحق ہوئے۔ سندھ میں 24 ،، جب کہ بلوچستان میں 16 افراد جاں بحق ہوئے۔ 24 گھنٹوں میں 151 مکانات گرے۔ 120 مویشی ہلاک ہوئے۔