غزہ کی امداد پر پابندی کیخلاف انسانی حقوق تنظیمیں اسرائیلی عدالت پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
تل ابیب: اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ میں امداد لے جانے پر پابندی کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
عرب میڈیا کے مطابق، پانچ غیر سرکاری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ غزہ کے لیے امداد پر عائد پابندی ختم کرنے کے لیے فوری حکم جاری کیا جائے۔
انسانی حقوق کی تنظیم گیشا (Gisha) نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کے داخلی راستوں پر کنٹرول سخت کر دیا ہے اور کھانے پینے کی اشیاء، ادویات اور دیگر ضروری امداد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
تنظیم نے مزید کہا کہ 20 لاکھ فلسطینی، جن میں سے نصف بچے ہیں، ان کی امداد روکنا کھلی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کا اختتام ہفتے کے روز ہوا تھا، جس کے بعد اسرائیل نے عارضی جنگ بندی کی مشروط توسیع کا اعلان کیا۔ اسرائیلی حکومت نے مطالبہ کیا کہ حماس مزید یرغمالیوں کو رہا کرے، لیکن حماس نے جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے بغیر ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
حماس کے انکار کے بعد، اسرائیل نے غزہ میں ہر قسم کے امدادی سامان کا داخلہ مکمل طور پر بند کر دیا، جس سے وہاں انسانی بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کی
پڑھیں:
اسرائیل کے جوہری پروگرام سے متعلق انتہائی حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے جوہری پروگرام اور اس کے امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ انتہائی حساس دستاویزات اس کے ہاتھ لگ گئی ہیں۔
ایران کے خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق اسرائیل کی جوہری تنصیبات سے متعلق ہزاروں حساس دستاویزات ایران کے ہاتھ لگ گئیں۔ اسرائیلی حساس
ایران نے دستاویزات کو قیمتی خزانہ قرار دیدیا اور اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کی حساس دستاویزات جلد منظرعام پر لائے گا۔
یہ بھی پڑھیے ایران اسرائیل لڑائی پھیلنے کے امکانات زیادہ ہیں، ماہر امور قومی سلامتی
ایرانی وزیر انٹیلی جنس اسماعیل خطیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی جوہری تنصیبات حاصل کرکے ایران منتقل کردی گئی ہیں۔ امریکا، یورپ اور دیگر ممالک کے ساتھ اسرائیلی تعلقات کے حوالے سے دستاویزات بھی شامل ہیں۔ حاصل کی گئی دستاویزات میں اسرائیلی اسٹریٹیجک پاور کی انٹیلی جنس دستاویزات بھی شامل ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ان دستاویزات میں اسرائیل کے جوہری پروگرام، فوجی انفراسٹرکچر اور خطے کے لیے اسٹریٹجک منصوبوں سے متعلق معلومات موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی دستاویزات حاصل کرنے کے لیے جامع اور پیچیدہ آپریشن کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ یہ دستاویزات کیسے حاصل کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیے نیوکلیئر ڈیل میں سب سے بڑی رکاوٹ کون تھا؟ ایرانی نائب صدر جواد ظریف نے بتا دیا
اسماعیل خطیب نے مزید کہا کہ جس طریقے سے یہ دستاویزات ملک میں لائی گئیں وہ بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنا کہ خود دستاویزات۔ اس لیے فی الحال ہم یہ تفصیلات نہیں بتا سکتے۔‘
اسرائیل کی طرف سے فوری طور پر خبر پر تبصرہ نہیں کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی جوہری پروگرام اسماعیل خطیب ایران