33 نئے سول ججز کی تعیناتی منظور
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ نے ماتحت عدلیہ میں 33 نئے سول ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس مس عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد ایڈیشنل رجسٹرار امتحانات نے پریس ریلیز جاری کر دی۔پریس ریلیز کے مطابق مہوش انجم، تنزیلہ تبسم، اسد حیات، اقصیٰ اقبال، محمد نبیل لطیف، سلیم اللہ ملک، عروج رحمان، اقرا بشارت، ماریہ صابر، زہرا جیمل، وسیم شہزاد کو سول جج مقرر کردیا گیا۔
ان کے علاوہ اقصیٰ بشیر، سائرہ شہزادی، محمد عثمان، سحر اتیاب، محمد احمد، محمد نعیم الیاس، شعیب سکندر، خولہ شاہد، زاہدہ پروین، شبنم سلیم، خدیجہ سجاد، ناصر حبیب، احمد خالد، زکا الحسن، سلمان احمد، محمد عمر جمیل بھی سول جج مقرر کردیے گئے۔ بیان کے مطابق افیفا ممتاز، عبد الماجد شہاب، مصدق اصغر، زاہد بشیر، ماہ نور الیاس اور مہرین فاطمہ کو بھی سول جج مقرر کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان
لاہور(این این آئی)اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات ایسے ہیں جن پر آپ کو متفق ہونا پڑے گا، سیاست کو ایک رستہ ملنا چاہیے۔ملک محمد احمد خان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بڑی اچھی بات کی ہے کہ انہوں نے بات چیت کے دروازے کو کھولا ہے، بات چیت ہی واحد حل ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، ہم اکنامک گروتھ چاہتے ہیں۔ صوبوں میں بیٹھے لوگ وفاق سے نہ بات کریں تو بنیادیں ہل جاتی ہیں، جنگوں یا قتل کے بعد بھی بات چیت سے ہی مسئلہ حل کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی دہشت گردی کے ثبوت دنیا کے سامنے رکھے ہیں، پاکستان نے اپنی سفارتی و جنگی برتری دونوں ثابت کیں، پاکستانی انٹیلی جنس کی برتری کو بھی دنیا نے تسلیم کر لیا، بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں پیسے دے کر لوگوں کو خرید کر پاکستان میں دہشت گردی کرواتا ہے، پاکستان میں پراکسی کا لبادہ اوڑھ کر بھارتی سرمایہ کاری ہوتی ہے، بھارتی جاسوس کلبھوشن اور جہلم کے اسٹیشن سے بھارتی جاسوس پکڑے، پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، پہلگام واقعے کو چار پانچ ماہ ہو گئے، 150 دنوں میں ثبوت نہ دیا تو الزام کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے۔