پارا چنار میں راستوں کی بندش کے خلاف کرم پریس کلب کے سامنے دھرنا دوسرے روز میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
پشاور:
ڈی آئی خان : کرم میں راستوں کی بندش اور بدامنی کے خلاف کرم پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دوسرے روز میں داخل ہوگیا، دھرنے میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی راستے کھولنے کے لیے نعرے لگائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دھرنے کے منتظمین نے کہا کہ اپنے حقوق اور مظالم کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں ، رمضان المبارک کے باوجود ہمارے راستے مکمل بند ہیں، گزشتہ 155 روز سے ہم محاصرے میں ہیں، ٹل پاراچنار واحد مین شاہراہ اور ضلع کے تمام راستوں کو آمد و رفت کیلئے کھول دی جائے جب تک مین سڑک نہیں کھولی جاتی تب تک دھرنا جاری رہے گا۔
انہوں ںے کہا کہ اگر آج رات تک سڑک نہیں کھولی گئی تو کل سے تمام راستوں کو حکومت کیلئے بھی بند کریں گے، دھرنا شرکا عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے مزید برداشت ختم ہوچکی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔
آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔
ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
مزید :