لبنان کے نومنتخب صدر اپنے پہلے سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
لبنان کے صدر جوزف عون پہلے سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنان میں 2 سال کے سیاسی تعطل کے بعد نئی حکومت تشکیل
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق جوزف عون نے کہا ہے کہ وہ بیروت اور ریاض کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بحالی کے منتظر ہیں۔
جنوری میں صدر منتخب ہونے کے بعد وہ اپنے اولین بیرون ملک سرکاری دورے پر پیر کو سعودی عرب پہنچے ہیں۔
جوزف عون نے ایکس پر شائع شدہ تبصروں میں کہا کہ ’میں آج شام ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے لیے بہت امید کے ساتھ منتظر ہوں‘۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ مذاکرات مستقبل کے دوروں کے لیے راہ ہموار کریں گے جہاں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ معاہدوں پر دستخط ہو سکتے ہیں۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی فوج کا لبنان پر ڈرون حملہ، حماس کا اہم کمانڈر شہید
جوزف عون وزیر خارجہ یوسف رجی کے ہمراہ ریاض پہنچے۔ لبنان کے سابق آرمی چیف جوزف عون جنوری میں صدر منتخب ہوئے تھے اور ان کے انتخاب کا علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر خیرمقدم کیا گیا تھا۔
یہ پیش رفت لبنان کے اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ملوث ہونے کے مہینوں بعد سامنے آئی۔
صدر نے پہلے اعلان کیا تھا کہ بیرونِ ملک ان کا اولین سرکاری دورہ سعودی عرب کا ہو گا۔ انہوں نے لبنان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلقات پر بھی زور دیا تھا۔
مزید پڑھیں: آرمی چیف جوزف عون لبنان کے نئے صدر منتخب، عالمی برادری کا خیر مقدم
گزشتہ برسوں میں حزب اللہ اور منشیات کی اسمگلنگ اور یمن کے حوثیوں کو امداد دینے میں اس کے کردار کی وجہ سے چونکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات متاثر ہوئے تاہم جوزف عون نے امید ظاہر کی ہے کہ انہیں درست کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لبنان کے صدر کا دورہ سعودی عرب لبنانی صدر لبنانی صدر جوزف عون.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: لبنان کے صدر کا دورہ سعودی عرب کے درمیان لبنان کے
پڑھیں:
پاکستان، ایران نے حالیہ جنگوں میں ثابت کیا ہم مضبوط لوگ ہیں، عطا تارڑ
اسلام آباد(نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے پاک-ایران وزارت اطلاعات کے درمیان معاہدے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ میڈیا کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرے گا، جبکہ پاک-ایران تعلقات دیرینہ خواہش کے مطابق حالیہ برسوں میں مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
اسلام آباد میں پاک-ایران وزارت اطلاعات و نشریات کے درمیان معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم پڑوسی ہے اور آپ ہمارے مسلمان بھائی ہیں، تاہم مجھے لگتا ہے کہ یہ رشتہ حالیہ عرصوں میں مزید مضبوط ہوا ہے جس کی ہم بہت عرصے سے خواہش رکھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں خوش ہوں کہ ہم اپنی میڈیا کے درمیان یکجہتی کو مزید بڑھارہے ہیں اور اس شعبے میں پاک ایران تعاون کو مزید وسعت دے رہے ہیں، کیوں کہ ہمارا مقصد مشترکہ ہے جو اپنے لوگوں کی کامیابی اور خوشحالی ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم پاکستان ٹیلی ویژن اور آئی آر آئی وی کے علاوہ پیمرا اور ایرانی ریگولیٹری اتھارٹی کے درمیان ایک ایم آئی یو پر دستخط کررہے ہیں، آج ہونے والا یہ معاہدہ میڈیا کے شعبے میں رشتوں کو مضبوط کرے گا اور جن معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں یہ جلد عمل میں لائے جائیں گے اور ہم ان شعبوں میں تعاون کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈیجیٹل میڈیا میں بھی تعاون کے منتظر ہیں کیوں کہ حالیہ پاک-بھارت جنگ کے دوران ایک معرکہ میدان جنگ میں برپا تھا، ساتھ سفارتی اور ایک بیانیہ کی جنگ ہورہی تھی، بھارتی بہت حیران تھے کہ یہ جنگ انتہائی سنجیدگی کی متقاضی ہوتی ہے ، یہاں ملک جنگ لڑرہا تھا اور سوشل میڈیا پر نوجوان مذاق اور طنز کا سہارا لے کر دشمن کو رسوا کرنے کے لیے میمز بنارہے تھے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ دورہ ایران میں قابل قدر احترام، محبت اور عزت ملی، ہمیں یوں محسوس ہوا کہ ہم اپنے دوسرے گھر میں ہوں، ہمارے ساتھ جس عزت وقار کے ساتھ تہران میں برتاو کیا گیا جس سے ہمیں لگا ہم اسلام آباد میں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران نے حالیہ جنگوں میں ثابت کیا کہ ہم بہت مضبوط لوگ ہیں، جب حال ہی میں ایران پر حملہ ہوا تو پاکستانی عوام، حکومت سب نے ایرانی حکومت وعوام کے ساتھ ہرممکنہ انداز میں یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات آپ کو بتاسکتا ہوں کہ ہمارا میڈیا بہت متحرک تھا، جو یہ یقینی بنارہا تھا کہ دنیا کو دکھاسکیں کہ ایرانی عوام کس مقصد کے لیے کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب پورا اسٹوڈیو لرز رہا تھا اور خاتون نیوز کاسٹر پختہ عزم، عزت اور وقار کے ساتھ وہاں کھڑی رہی، اس کی بہادری نے ہمیں بھی حوصلہ دیا اور اس نے دکھایا کہ ایرانی عوام مصائب اور ظلم کے سامنے دلیری کے ساتھ ڈٹ جاتے ہیں اور آسانی سے کسی کے سامنے جھکتے ہیں۔