برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات: مہنگائی 10برس کی کم تر ین سطح ‘ پر وزیراعظم گیس لوڈ شیڈ نگ پر برہمی رپورٹ طلب
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے شاہ چارلس سوئم کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی مکمل صحت یابی کی خواہش کی۔ انہوں نے شاہ چارلس سوئم کو پاکستان کے دورے کی دعوت کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیشرفت پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے غزہ اور یوکرائن میں دیرپا امن کے قیام کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ برطانوی ہائی کمشنر نے کہا کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور شراکت جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم نے کنزیومر پرائس انڈیکس کے حوالے سے افراط زر میں مسلسل کمی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، امید ہے کہ افراط زر میں مزید کمی ہو گی۔گزشتہ روز وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنا ایک سال پورا کر رہی ہے، اس موقع پر یہ ایک انتہائی اچھی خبر ہے، یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ افراط زر فروری 2025 ء میں1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گیس کی فراہمی سحر و افطار شہباز شریف جنگلی حیات نے کہا کہ افراط زر میں گیس کے لئے
پڑھیں:
شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے‘ گوہر اعجاز
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)چیئرمین اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیولپمنٹ اور سابق نگران وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ شرح سود کو برقرار رکھنا پاکستان کے ٹیکس گزاروں پر خطے کا مہنگا ترین بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے، پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے،شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا مانیٹری پالیسی کا غلط فیصلہ ہے۔(جاری ہے)
اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کا شرح سود کو 11فیصد پر برقرار رکھنا ایماندار ٹیکس گزاروں مزید بوجھ ڈالنا ہے، مالیاتی خسارہ شرح سود کو مہنگائی کے مطابق کم کر کے قابو کیا جا سکتا ہے۔پرائیویٹ کاروبار اس صورت میں ترقی کر سکتا ہے جب اسے یکساں مواقع فراہم کیے جائیں گے۔معاشی ترقی کے لیے فیصلہ کن مانیٹری پالیسی کی ضرورت ہے، پائیدار معاشی ترقی کے لیے یکساں مواقع ہونا ضروری ہیں۔پاکستان میں شرح سود خطے کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ، پاکستان میں مہنگائی 3فیصد اور شرح سود 11فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی 1.5فیصد اور شرح سود 5.5فیصد ہے جبکہ بنگلہ دیش میں مہنگائی 8.3فیصد اور شرح سود 10 فیصد ہے۔