حکومت کی طرف سے بجلی نہ خریدنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد: صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے بجلی نہ خریدنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، پاور سیکٹر میں اصلاحات بزنس کمیونٹی کا دیرینہ مطالبہ تھا ،توانائی شعبے کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے ، حکومت گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے جامع روڈ میپ دے۔ اپنے ایک بیان میں صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ آئی پی پیز سے بات چیت کے نتیجے میں بجلی قیمتوں میں کمی آئیگی ، معیشت کی ترقی کیلئے بجلی ٹیرف میں نمایاں کمی انتہائی ضروری ہے ،توانائی کے غیر مسابقتی نرخوں کی وجہ سے انڈسٹری تباہی کے دہانے پر ہے ، پاور سیکٹر میں حکومتی اصلاحات کیلئے بزنس کمیونٹی بھرپور تعاون کریگی ،اصلاحات کے ذریعے بجلی نرخوں کو25روپے یونٹ تک لانے کی گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے بجلی نہ خریدنے کا فیصلہ خوش آئند ہے ، پاور سیکٹر میں اصلاحات بزنس کمیونٹی کا دیرینہ مطالبہ تھا ،توانائی شعبے کا خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے ، حکومت گردشی قرضے کے خاتمے کیلئے جامع روڈ میپ دے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عدالتی فیصلہ خوش آئند، ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے،راناثنااللہ
عدالتی فیصلہ خوش آئند، ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے،راناثنااللہ WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)مشیر وزیراعظم راناثنااللہ نے کہا کہ جمہوری عمل توپارلیمنٹ اوراسمبلیوں میں ہے،عدالتوں میں قانون کے مطابق فیصلہ ہوتاہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے عدالتی فیصلے اور سیاسی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری سیاسی و قانونی صورتحال میں اللہ تعالی نے ہمیں معرکہ حق میں کامیابی دی ہے اور اتحادی حکومت کو اب معیشت کو درست کرنے کا سنہری موقع ملا ہے۔
نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ یہ اتحادی حکومت کی تیسری بڑی کامیابی ہے، جو جمہوری استحکام کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ہوتا ہے،جبکہ عدالتوں کا کام قانون کے مطابق فیصلے دینا اس کی درست تشریح پہلے ہائیکورٹ نے کی اور اب سپریم کورٹ نے اس کی توثیق کی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ایسی جماعت جو پارلیمنٹ میں موجود ہی نہیں، اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں جو جماعت اسمبلی میں موجود ہی نہیں،وہ مخصوص سیٹیں کیسے حاصل کرسکتی ہے؟اگر وہ فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں، یہ ان کا حق ہے، لیکن بہتر یہ ہوگا کہ پی ٹی آئی خود اپنا محاسبہ کرے۔
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اس عدالتی فیصلے کے بعد نمبر گیم واضح ہو چکا ہے اور اب اتحادی حکومت کو پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت حاصل ہو سکتی ہے،جو قانون سازی اور حکومتی اصلاحات کے لیے نہایت اہم ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرغزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، مزید 72فلسطینی شہید غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، مزید 72فلسطینی شہید مخصوص نشستوں کا فیصلہ،خیبرپختونخوا اسمبلی کی نمبر گیم میں بڑی تبدیلی، علی امین گنڈاپور کی حکومت کو خطرات لاحق چھبیسویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں بننے والے آئینی بینچ نے آئین کو ہرا دیا ہے، کنول شوذب مخصوص نشستوں کے کیس میں کب کیا ہوا، تفصیلات سب نیوز پر سپریم کورٹ آئینی بینچ کا مخصوص نشستوں سے متعلق مختصر تحریری حکمنامہ جاری،چار صفحات پرمشتمل فیصلہ سب نیوز نظر ثانی درخواستیں منظور ،تحریک انصاف مخصوص نشستوں سے محروم ،آئینی بینچ نے فیصلہ سنا دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم