لاہور(نیوزڈیسک)لاہور سمیت پنجاب بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوگیا،لاہور میں مجموعی طورپر5 لاکھ 854 طلبا وطالبات امتحانات میں شریک ہیں،لاہوربورڈ کےمطابق آج عربی، جیوگرافی کا امتحان ہورہا ہے،شام کے وقت آرٹس، ہسٹری، ووڈ ورکس کا امتحان ہوگا۔

لاہورمیں میٹرک امتحانات کے لئے 921 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں،امتحانی مراکز کےاطراف میں دفعہ 144 نافذ ہے،تمام امتحانی مراکز میں سی سی ٹی وی کیمرےنصب،پہلے بارامتحانی عملہ آٹومیشن سسٹم کے تحت امتحانی عملہ تعینات ہوا۔

دوسری جانب وزیرتعلیم پنجاب راناسکندرحیات نےبوٹی مافیا کو خبردارکردیا،کہابوٹی مافیا کنٹرول کرنا مشن، کسی کو کسی کے نمبرز نہیں چھیننے دیں گے،امتحانات شفاف بنانےکیلئےموثراقدامات اٹھائے گئے ہیں، اب کوئی کسی طالبعلم کا نہ حق مارسکے گا،تمام امتحانی سینٹرز کی نگرانی کیمرے کی آنکھ سےبھی ہورہی ہے۔

مزیدکہا اس مرتبہ پرائیویٹ اسٹاف کی بطورامتحانی عملہ تعیناتی کی اجازت نہیں دی گئی، پرائیویٹ امتحانی سنٹرزکی تعداد میں بھی خاطرخواہ کمی لائی گئی ہے،مانیٹرنگ کیلئےخصوصی اسکواڈتشکیل دئیےگئے ہیںچیف سیکرٹری،کمشنرز،ڈی سیز،چیئرمین ٹاسک فورس خود بھی سینٹرزمیں چھاپےماریں گے۔

پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ، پاکستان کا ٹی ٹوینٹی اور ون ڈے سکواڈ تشکیل دیدیا گیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار

متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی نے جینیٹک امراض کی روک تھام کیلئے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور کر لیا۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔

پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رپورٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا۔ متن کے مطابق ان خفیہ معلومات کو غیرمجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوںگی، لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رپورٹس پی آئی ٹی بی کو بھیجیں گی۔ جعلی رپورٹس تیار کرنیوالے نجی لیبارٹریز کے ملازمین پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا۔ متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کیساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کیلئے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کریگی، بل حتمی منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کار حادثے میں زخمی، ہسپتال منتقل
  • دھی رانی پروگرام، 1 معذور اور 6 مسیحی سمیت 100 جوڑوں کی اجتماعی شادی
  • پنجاب پولیس کے میٹرک پاس بچوں کیلئے مفت اسکلز ڈیولپمنٹ کورسز کا فیصلہ
  • لاہور : بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
  • پنجاب میں  خواتین کے قتل، زیادتی، اغوا ور تشدد کے واقعات میں نمایاں اضافہ
  • تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار
  • مدارس سمیت پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک لازمی قرار
  • مدعی کی تصویر کے بغیر پنجاب کی میں کیس دائر کرنے پر پابندی
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری