’’عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحر و افطار میں کچھ نہیں دیا جا رہا‘‘
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پشاور:
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحر و افطار میں کچھ نہیں دیا جا رہا۔
اپنے بیان میں ترجمان کے پی حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی، رمضان المبارک میں اذیت دینا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں کو مجبوراً نہار منہ روزہ رکھنا پڑ رہا ہے۔ انہیں عبادات سے بھی روکا جا رہا ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ جعلی حکومت ایک قیدی سے خوفزدہ ہے۔ ملاقاتوں پر پابندی عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
صوبائی مشیر نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کو 26 ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر توہینِ عدالت کی کارروائی کرنی چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جا رہا
پڑھیں:
190 ملین پاؤنڈ کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر کل سماعت
پی ٹی آئی پیٹرن انچیف اور ہن کی اہلیہ نے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کر رکھی ہے، اس کیس میں احتساب عدالت نے 17 جنوری 2024ء کو فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی پیٹرن انچیف کو 14 سال اور ان کی اہلیہ کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریکِ انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کل ہو گی۔ ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کل (بدھ) کی کاز لسٹ جاری کر دی، کیس کی سماعت قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف پر مشتمل 2 رکنی بنچ کرے گا۔ اس سے قبل 5 جون کو سماعت نیب کی استدعا پر بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی تھی، عدالت نے نیب کو کل تک سپیشل پبلک پراسیکیوٹر تعینات کرنے کی مہلت دی تھی۔
واضح رہے کہ 15 مئی کو ہونے والی سماعت میں نیب کو جواب جمع کرانے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ پی ٹی آئی پیٹرن انچیف عمران خان اور بشریٰ بی بی نے سزا معطل کر کے ضمانت پر رہائی کی استدعا کر رکھی ہے، اس کیس میں احتساب عدالت نے 17 جنوری 2024 کو فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو 14 سال اور بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔