بزنس ڈویلپمنٹ فورم جی بی پاکستان بزنس فورم کا ممبر بن گیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
صدر بزنس ڈیویلپمنٹ فورم جی بی سید الدین سیف نے کہا کہ ممبر شپ ملنے سے گلگت بلتستان کے نوجوانوں بالخصوص خواتین کو نیشنل و انٹرنیشنل سطح پر روزگار کے مواقع فراہم کر کے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ بزنس ڈیولپمنٹ فورم گلگت بلتستان پاکستان بزنس فورم کا باقاعدہ ممبر بن گیا، صدر بزنس ڈیولپمنٹ فورم سیف الدین سیف اور سیکرٹری جنرل طلعت زہرا ممبران ہونگے، صدر بزنس ڈیویلپمنٹ فورم جی بی سید الدین سیف نے کہا کہ ممبر شپ ملنے سے گلگت بلتستان کے نوجوانوں بالخصوص خواتین کو نیشنل و انٹرنیشنل سطح پر روزگار کے مواقع فراہم کر کے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی ڈی ایف جی بی عرصہ دراز سے گلگت بلتستان کے پوٹینشل سیکٹر کو ملکی و بین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے کے لیے کوشاں ہے، اس طرح پاکستان بزنس فورم کا ممبر بننے کے بعد جی بی سے ملکی سطح میں کاروباری معاملات اور کاروباری تعلقات میں اضافہ ہو سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت، قیمتی پتھر، معدنیات، نایاب کلچر و ثقافت ہونے کے باوجود دن بہ دن غربت و بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے، اس لیے پاکستان بزنس ڈیولپمنٹ فورم سے ملکی و بین الاقوامی اداروں سے روابط بڑھائیں گے تاکہ جی بی کے کاروباری شعبے فعال ہو سکیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان پاکستان بزنس نے کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو عہدے سے فوری طور پر ہٹانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے ان کی تقرری کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا ہے۔
یہ فیصلہ جسٹس بابر ستار نے ڈیجیٹل رائٹس کے کارکن اسامہ خلجی کی جانب سے دائر ایک درخواست پر سنایا، جس میں پی ٹی اے کے ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے کہا کہ پی ٹی اے میں تقرریوں کا عمل شفافیت، میرٹ اور قانونی دائرے سے محروم رہا۔
سلیکشن کمیٹی کی جانب سے تین امیدواروں پر مشتمل پینل کی سفارش قوانین کے منافی تھی، کیونکہ قواعد کے مطابق صرف ایک امیدوار کی سفارش کی جا سکتی ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ میرٹ لسٹ میں سب سے نچلے امیدوار کو تعینات کرنا بغیر کسی معقول وجہ کے کیا گیا، جو حکومتی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔
مزید کہا گیا کہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) سے چیئرمین کے عہدے پر تعیناتی بھی بغیر کسی شفاف عمل اور ریکارڈ پر موجود وجوہات کے کی گئی، جسے غیر قانونی قرار دیا گیا۔
حکومتی تقرری کا پورا عمل کالعدم قرار
عدالت نے واضح کیا کہ چونکہ ممبر (ایڈمنسٹریشن) کی تقرری کا عمل ہی غیر قانونی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا، لہٰذا اشتہار، بھرتی کا عمل، اور ان سے منسلک تمام تقرریاں، بشمول چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی ، سب کالعدم اور ناقابلِ قبول ہیں۔
فیصلے کے اہم نکات:
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن کو فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کا حکم۔
پی ٹی اے کا سب سے سینئر موجودہ ممبر عبوری طور پر چیئرمین کا چارج سنبھالے گا۔
وفاقی حکومت کو ہدایت کہ وہ نئی تقرری کا عمل جلد از جلد مکمل کرے۔