ذرائع کے مطابق نو منتخب وزراء مملکت اور مشیروں کے قلمدانوں پر مشاورت مکمل ہو گئی ہے اور کل نئے کابینہ ارکان کو اپنے قلمدان ملنے کا امکان ہے۔
وزیراعظم کے مشیر محمد علی کو نجکاری کے قلمدان کا امکان ہے، جبکہ وفاقی وزیر علی پرویز ملک کو پیٹرولیم کی وزارت ملنے کی توقع ہے۔ ڈاکٹر مصدق ملک کو ماحولیاتی تبدیلی کی وزارت ملنے کا امکان ہے اور ڈاکٹر توقیر کو کابینہ و اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی وزارت سونپی جا سکتی ہے۔مزید برآں حنیف عباسی کو ریلوے کی وزارت، مصطفی کمال کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت، رضا حیات ہراج کو پارلیمانی امور کی وزارت اور خالد مگسی کو وزارت آبی وسائل ملنے کا امکان ہے۔پرویز خٹک کو بین الصوبائی رابطہ کی وزارت ملنے کی توقع ہے، جب کہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو وزارت قومی صحت کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے۔ شیزہ فاطمہ کو وزارت آئی ٹی ملنے کی توقع بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق، گیارہ وزراء مملکت کو مختلف وزارتوں کی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔یہ تقرریاں کل وزیر اعظم کی طرف سے منظوری کے بعد باضابطہ طور پر اعلان کی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ملنے کا امکان کا امکان ہے کی وزارت

پڑھیں:

27 ویں آئینی ترمیم پر پرویز رشید نے کیا کہا؟

پرویز رشید—فائل فوٹو

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر پرویز رشید نے 27 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اظہارِ خیال کیا ہے۔

انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کو پیش کرنے کا فیصلہ پارلیمانی لیڈرز اور سیاسی قیادت کرے گی، اطلاع کے مطابق آئندہ ہفتے سے اس عمل کو شروع کر دیا جائے گا۔

پرویز رشید کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 243 میں تبدیلیاں ہوں گی یا نہیں، اس کی تفصیلات مجھے نہیں معلوم، نظام کو بہتر کرنے کے لیے اگر تبدیلیوں کی ضرورت ہوئی تو ترمیم کر لینی چاہیے، ریاست، عوام اور حکومت کی ضروریات پورا کرنے کے لیے تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں تو کر لینی چاہئیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کو استحکام ملا ہے، معیشت بہتر ہے، دنیا اس کی تعریف کرتی ہے، استحکام اور معیشت میں بہتری مضبوط بنانے کے لیے ترامیم یا اضافے کی ضرورت ہے تو کرنی چاہیے، جو بھی کچھ کرنا ہے پارلیمنٹ نے ہی کرنا ہے۔

سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اس وقت پاکستان کی تمام سیاسی سوچ موجود ہے، جو دھرنے اور یلغار کی سیاست کرتے ہیں وہ بھی پارلیمنٹ میں موجود ہیں، ہر ایک کی تعداد اتنی ہے کہ ان کو نظر انداز کر کے کچھ نہیں کر سکتے۔

انہو ں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹیوں کو پارلیمنٹ میں کوئی تجویز یا ترمیم پر پارلیمانی قوت استعمال کرنی چاہیے، سڑکوں پر قوت کے اظہار سے آپ اپنا اور ملک کا نقصان کر سکتے ہیں کوئی بہتری نہیں لا سکتے۔

پرویز رشید نے کہا کہ اگر ہر پارٹی اپنا پارلیمانی کردار ادا کرے تو آپ کو کسی ترمیم سے کوئی خوف یا خطرہ نہیں ہو گا، اگر تجاویز کے بجائے شرطیں عائد کریں تو اتفاقِ رائے نہیں ہو سکے گا، اٹھاون ٹو بی کے خاتمے کے لیے اختلافات ہونے کے باوجود سب نے اتفاقِ رائے کیا۔

ایک صحافی نے پرویز رشید سے سوال کیا کہ کیا 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق نواز شریف سے بھی مشاورت کی گئی ہے؟

سینیٹر پرویز رشید نے جواب دیا کہ نواز شریف کے بغیر ہم سانس بھی نہیں لیتے، ہماری سانس ان کے نام کے ساتھ چلتی ہے، شہباز شریف نے جس طرح بھائی کا کردار ادا کیا دنیا دعا کرتی ہے، ایسا بھائی اللّٰہ سب کو دے، دیگر سیاسی جماعتیں بھی نواز شریف کی عزت کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میثاقِ جمہوریت کی روح کو برقرار رکھنے کے لیے سب سیاسی جماعتیں ان سے مشورہ کرتی ہیں، نواز شریف کی اجازت، مشاورت، تجاویز اور رہنمائی سے ساری سیاست کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان
  • 27 ویں آئینی ترمیم پر پرویز رشید نے کیا کہا؟
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار، اگلے ہفتے دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان
  • 27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار، جلد پیش کیے جانے کا امکان
  • حکومت نے 27 ویں آئینی ترمیم کا فریم ورک تیار کرلیا، جلد پیش کیے جانے کا امکان
  • پاکستان اور ترکیہ کے وزراء کی ملاقات دوطرفہ تجارت کے فروغ پر اتفاق
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلا دیش منتخب
  • ڈاکٹر شفیق الرحمن تیسری مرتبہ امیر جماعت اسلامی بنگلادیش منتخب 
  • پیپلز پارٹی میں وزارتِ عظمیٰ کے لیے مشاورت تیز، بیرسٹر گروپ بھی ساتھ دینے پر راضی
  • خیبرپختونخوا کابینہ میں شامل وزراکو قلمدان مل گئے