صوبائی حکومت کا افغانستان میں وفد بھیجنا غیرسنجیدہ گفتگو ہے، فیصل کریم کنڈی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کا افغانستان میں وفد بھیجنا غیرسنجیدہ گفتگو ہے، ہمارے ملک میں دہشت گردی کیلئے افغان سر زمین استعمال ہوتی ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ کئی بار افغان حکومت کو بتا چکے لیکن ان کی کوئی سنجیدگی نظر نہیں آتی، صوبائی حکومت کا وفد افغانستان جارہا ہے، کیا پولیٹیکل فورسز کو آن بورڈ لیا ہے؟ کیا صوبائی حکومت نے اپنی پارلیمنٹ کو آن بورڈ لیا ہے؟
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ یہ ٹھیک ہے کہ خیبر پختونخوا میں ایک بار پھر دہشتگردی کی لہر شروع ہوئی ہے، میں کافی عرصے سے کہہ رہا تھا کہ دہشتگردی ہے لیکن کوئی مان نہیں رہا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان سے کوہاٹ اور کرم تک ساری صورتحال آپ کے سامنے ہے، صوبائی حکومت کئی مہینوں سے 25 کلو میٹر روڈ نہیں کھول سکی، ان کی سنجیدگی نہیں، وزیراعظم سے میری بات ہوئی، انہوں نے کہا ہے کہ پشاور آئیں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پی ٹی آئی کو ٹھیکے پر نہ دیں، آپ بھی وہاں کا دورہ کریں، پہلے بھی یہ لوگ افغانستان گئے تھے، 40 ہزار ملیٹنٹ لے کر آئے تھے، 2013 میں انہی لوگوں کو پُرامن صوبہ حوالے کیا گیا تھا۔
گورنر کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو چیک کریں کیا وہ روزے بھی رکھتے ہیں کہ نہیں؟ میں مانتا ہوں کہ اڈیالہ جیل میں انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے، ایک قیدی کو مرغے اور جِم کی سہولت ہے، باقی قیدیوں کو یہ سہولت میسر نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو افطار بھی مل رہا ہے اور سحری بھی، اس کے درمیان میں اگر کچھ چاہیے تو وہ بھی۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ یہ ہمیشہ غیر سنجیدہ گفتگو کرتے ہیں، پہلے کہتے تھے صوبے سے فوج نکل جائے، پھر انہوں نے فوج کے خلاف صوبائی اسمبلی میں قراردادیں پاس کیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا صوبائی حکومت نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت پاکستان کیساتھ روایتی جنگ کر سکتا ہے، فیصل محمد
ممتاز مبصر اور تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ میرے پاس یہ اطلاعات تھیں کہ مودی ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دہشت گردی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی لئے میں بار بار پاکستان کے حلقوں کو خبردار کرتا رہا کہ وہ اندرونی سیاسی حالات پر کنٹرول کریں کیوں کہ بھارت جنگ بساط بچھا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے، انہیں محاذ آرائی کی بجائے اعتماد سازی کی طرف جانا چاہیئے، بدقسمتی سے حکومت نے اس کے برعکس پالیسیاں بنائیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت پاکستان کیساتھ ایک روایتی جنگ کر سکتا ہے، جس کی تیاری نریندر مودی نے ٹرمپ کے آنے کے فورآ بعد شروع کر دی تھی، لہذا "سانحہ پہلگام" اس جنگ کو شروع کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار عالمی مصالحتکار اور ممتاز مبصر و تجزیہ کار فیصل محمد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا میرے پاس یہ اطلاعات تھیں کہ مودی ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دہشت گردی کے نام پر پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے، اسی لئے میں بار بار پاکستان کے حلقوں کو خبردار کرتا رہا کہ وہ اندرونی سیاسی حالات پر کنٹرول کریں کیوں کہ بھارت جنگ بساط بچھا رہا ہے، لیکن موجودہ حکومت نے پاکستان کی سب سے بڑی جماعت سے محاذ آرائی شروع کر رکھی ہے، انہیں محاذ آرائی کی بجائے اعتماد سازی کی طرف جانا چاہیئے، بدقسمتی سے حکومت نے اس کے برعکس پالیسیاں بنائیں۔
فیصل محمد کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان اور کے پی کے بعد سندھ میں بھی پانی کی تقسیم پر معاملات خراب ہو گئے ہیں، ایسی صورتحال نے بھارت کو موقع دیا ہے کہ وہ اپنے طے شدہ پلان کو آگے بڑھائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے پاس فوری طور پر اس بات کی مصدقہ خبر نہیں کہ پہلگام سانحہ میں غیر ملکی ہاتھ ہے یا یہ بھارت میں علحیدگی پسندوں کی کارروآئی ہے، جہاں تک فالس فلیگ کا تعلق ہے تو امریکہ بھارت اور اسرائیل اس آپریشن کے ماہر ہیں،قوی امکان ہے کہ یہ فالس فلیگ ہی ہو اور اس میں امریکہ کے ہاتھ کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔