صحت مند اسپرم والے مرد دیگر کی نسبت کتنا زیادہ زندہ رہتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اعلیٰ معیار کے اسپرم (نطفہ) کے حامل مرد 2 سے 3 سال زیادہ زندہ رہتے ہیں۔
ہیومن ری پروڈکشن جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں ڈنمارک میں سنہ 1965 سے سنہ 2015 کے درمیان 78 ہزار 284 مردوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: روسی حکومت ملک میں آبادی بڑھانے کے لیے متحرک، نئی تجاویز سامنے آگئیں
جوڑے کے بانجھ پن کی اطلاع کی وجہ سے مردوں نے اپنے اسپرم ٹیسٹ کروائے تھے جن میں یہ پایا گیا کہ جن لوگوں کی کل متحرک تعداد (TMC) زیادہ ہے- یا اسپرم جو حرکت یا تیر سکتے ہیں۔ان کے طویل عرصے تک زندہ رہنے کی امید تھی۔
محققین کا کہنا ہے کہ نتائج کا مطلب ہے کہ اسپرم کی جانچ کا استعمال مستقبل میں صحت کے مسائل کی پیش گوئی اور روک تھام کے لیے کیا جا سکتا ہے۔
کوپن ہیگن یونیورسٹی اسپتال کے شعبہ نمو اور تولید کے ایک سینیئر محقق ڈاکٹر لارکے پرسکورن نے کہا کہ پچھلی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مردانہ بانجھ پن اور اسپرم کے کم معیار کا تعلق شرح اموات سے ہو سکتا ہے اور یہ ٹیسٹ اس مفروضے کو آزمانے کے لیے تھا۔
مزید پڑھیے: 2024 کا آخری روز، دنیا کی مجموعی آبادی کتنی ہوگئی؟ تازہ ترین اعدادوشمار جاری
انہوں نے کہا کہ ہم نے مردوں کی متوقع عمر کا تخمینہ ان کے اسپرم کے معیار کے مطابق لگایا اور پایا کہ بہترین کوالٹی والے مرد کم معیار کے اسپرم رکھنے والے مردوں کی نسبت اوسطاً 2 سے 3 سال زیادہ زندہ رہنے کی توقع کر سکتے ہیں۔
120 ملین سے زیادہ کی TMC والے مرد، جسے صحت مند سمجھا جاتا ہے، صفر سے 50 لاکھ کے درمیان TMC والے مردوں کے مقابلے میں 2 اعشاریہ 7 سال زیادہ زندہ رہے۔
ڈاکٹر پرسکورن نے کہا کہ اسپرم کا معیار جتنا کم ہوگا متوقع عمر اتنی ہی کم ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپرم کے معیار کی تشخیص یا مردوں کی تعلیمی سطح سے پہلے 10 سالوں میں کسی بھی بیماری کی طرف سے اس ایسوسی ایشن کی وضاحت نہیں کی گئی تھی۔
کوپن ہیگن یونیورسٹی اسپتال کے چیف اینڈرولوجسٹ ڈاکٹر نیلز جارجنسن نے خبردار کیا ہے کہ اس ایسوسی ایشن کو سمجھنے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مطالعہ بتاتا ہے کہ ہم ایسے مردوں کے ذیلی گروپوں کی شناخت کر سکتے ہیں جن کے اسپرم کی کیفیت خراب ہوتی ہے جو ٹیسٹ کے وقت تو بظاہر تو صحت مند ہوتے ہیں لیکن ان میں زندگی میں آگے چل کر بعض بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کی فالو اپ مدت کے دوران 8 ہزار 600 مرد ہلاک ہوئے جو کہ کل گروپ کے 11 فیصد کے برابر تھے۔
مزید پڑھیں: چھلاوہ حمل!
اس تحقیق میں اس بات پر غور نہیں کیا گیا کہ آیا اسپرم کا خراب معیار پہلے ہونے والی اموات جیسے کینسر یا دل کی بیماری جیسی وجوہات سے منسلک تھا یا نہیں۔ یہ وہ چیز ہے جس کا ڈاکٹر جارجنسن نے کہا کہ مستقبل میں مطالعہ کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپرم اسپرم کا تجزیہ مضبوط اسپرم طویل زندگی نطفہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپرم کا تجزیہ مضبوط اسپرم طویل زندگی نطفہ زیادہ زندہ نے کہا کہ کے اسپرم والے مرد کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملے میں بھارتی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب، مبینہ ہلاک جوڑا زندہ نکلا، ویڈیو پیغام میں شدید ردعمل
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا، جب پہلگام حملے میں مبینہ طور پر ہلاک دکھائے جانے والے “بھارتی نیوی افسر” اور اُس کی اہلیہ کی اصل حقیقت سامنے آ گئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کرنے والا جوڑا زندہ سلامت نکلا، جس نے بھارتی میڈیا کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سخت تنقید کی ہے۔
ویڈیو پیغام میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے:
“ہم زندہ ہیں، اور ہمیں نہیں معلوم کہ ہماری پرانی تصاویر بھارتی میڈیا پر کیوں دکھائی جا رہی ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو اس جھوٹی خبر کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جوڑے نے مزید وضاحت کی کہ نہ تو وہ کسی حملے کی جگہ پر موجود تھے اور نہ ہی ان کا بھارتی نیوی سے کوئی تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی تصاویر کو نیوی افسر اور اس کی اہلیہ کے طور پر دکھایا جانا “سمجھ سے بالاتر” ہے۔
خاتون نے بھارتی نیوز چینلز سے اپیل کی کہ وہ ان کی تصاویر دکھانا بند کریں کیونکہ یہ اقدام نہ صرف جھوٹ پر مبنی ہے بلکہ ان کے اہل خانہ کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
“میڈیا پر چلنے والی جھوٹی تصاویر نے ہمارے خاندان کو کرب میں مبتلا کر دیا ہے،” خاتون نے کہا۔
سیکیورٹی ماہرین نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح یہ جوڑا زندہ نکلا ہے، بعید نہیں کہ دیگر افراد کے بارے میں بھی جھوٹی رپورٹس سامنے آئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ “یہ سب بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایک ڈرامہ لگتا ہے، جو آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہا ہے۔”
بھارتی عوام میں بھی اس واقعے کے بعد بھارتی میڈیا کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔ جوڑے نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے نیوز چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کریں جو بغیر تصدیق کے تصاویر اور اطلاعات نشر کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ بھارتی میڈیا کی ساکھ اور سچائی کے تقاضوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے۔
Post Views: 1