اسرائیل غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، جنوبی افریقہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "غزہ میں جاری مہم کے ایک حصے کے طور پر خوراک کے داخلے پر پابندی اسرائیل کی جانب سے بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کا ایک تسلسل ہے جسے آئی سی جے نے فلسطینی عوام کے خلاف ممکنہ نسل کشی قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جنوبی افریقہ نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ جنوبی افریقہ نے بدھ کے روز جنگ سے تباہ حال غزہ میں امداد پر قابض فاشسٹ صہیونی ریاست کی طرف سے مسلط کی گئی پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کے مترادف ہے۔ خیال رہے کہ قابض اسرائیل نے یہ پابندی ہفتے کے آخر سے لگائی ہے۔ بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں قابض اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے کا حوالہ دیتے ہوئے جنوبی افریقہ کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "غزہ میں جاری مہم کے ایک حصے کے طور پر خوراک کے داخلے پر پابندی اسرائیل کی جانب سے بھوک کو بطور جنگی ہتھیار استعمال کرنے کا ایک تسلسل ہے جسے آئی سی جے نے فلسطینی عوام کے خلاف ممکنہ نسل کشی قرار دیا ہے۔ خیال رہےکہ گذشتہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب قابض صہیونی ریاست نے یہ کہہ کر غزہ کی ناکہ بندی شروع کی تھی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کی توسیع سے متعلق امریکی ایلچی اسٹیو وٹ کوف کی تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔ دوسری جانب حماس نے زور دیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے کسی نئی تجویز کی ضرورت نہیں بلکہ امریکہ، قطر اور مصر کی ثالثی سے طے پائے جنگ بندی معاہدے کے تحت اس کے دوسرے مرحلے پر بات چیت شروع کی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ جنگی ہتھیار استعمال کر کے طور پر بھوک کو
پڑھیں:
پاک بھارت کشیدگی ،بھارت نے سرحد پر فوج دستے ،ٹینک اوربھاری ہتھیار پہنچا دیئے
بمبئی (نیوزڈیسک)حالیہ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستان نے جنوبی پاکستان کی سرحد کے ساتھ فوجی، ٹینک اور بھاری ہتھیاروں کو تعینات کیا ہے۔
یہ اقدام مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ واقعہ سمیت متعدد واقعات کے بعد سامنے آیا ہے۔ اگرچہ ان تعیناتیوں کی اصل نوعیت اور اس میں شامل مخصوص مقامات ابھی تک واضح نہیں ہیں، لیکن یہ واضح ہے کہ سرحد پر کشیدگی برقرار ہے۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی مسلح افواج نے جنوبی پاکستان کی سرحد، خصوصاً راجستھان کے علاقے سے، فوجی دستوں، ٹینکوں اور بھاری ہتھیاروں کی تعیناتی کا آغاز کر دیا ہے۔
عسکری ذرائع کے مطابق براہموس میزائل سسٹمز کی پوزیشنز کو بھی دوبارہ ترتیب دیا گیا ہے تاکہ وہ جنوبی پاکستان کے اہم اسٹریٹجک مقامات کی جانب نشانہ بنا سکیں۔یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ-تاس واٹر ایکارڈ سے دستبرداری کا اعلان کیا،
جس سے دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اس تازہ عسکری سرگرمی کو علاقائی اور بین الاقوامی مبصرین بڑی گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں کیونکہ صورتحال کے بگڑنے کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کے دفاعی ادارے ہائی الرٹ پر چلے گئے ہیں جبکہ سفارتی ذرائع اس جارحانہ فوجی نقل و حرکت کے مقاصد کا جائزہ لے رہے ہیں۔صورتحال کے مزید تفصیلات جلد پیش کی جائیں گی۔
قبل ازیں بھارت نےپاکستان کےساتھ سندھ طاق معاہدہ معطل کردیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطا بق سندھ طاس معاہدہ معطل،اٹاری اورواہگہ ارڈرکوبندکررہےہیں۔بھارتی وزارت خارجہ کاتمام پاکستانی شہریوں کو48گھنٹےمیں بھارت چھوڑنےکاحکم۔
تمام پاکستانیوں کےبھارتی ویزےمنسوخ کردیےگئے۔ بھارت کاپاکستانیوں کوسارک کےتحت ویزےبندکرنےکافیصلہ۔سارک ویزااستثنٰی کےتحت پاکستانی شہری بھارت کاسفرنہیں کرسکیں گے۔ بھارت اسلام آبادسےاپنےتمام دفاعی اتاشی واپس بلائےگا۔ بھارت پاکستان کیساتھ سفارتی تعلقات کومزیدکم کررہاہے۔2019میں تعلقات کوہائی کمشنر کی جگہ قونصلرتک کردیاتھا۔
سفارتی عملےکی تعداد55سے کم کر کے30تک لایاجائےگا۔ پاکستانی ہانی کمیشن میں فوجی مشیروں کوملک چھوڑنےکیلئےایک ہفتے کاوقت ہے۔ بھارت اسلام آبادمیں بھارتی ہائی کمیشن سےفوجی مشیروں کوواپس بلارہاہے۔ فیصلہ بھارتی وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کیاگیا۔
سعودی عرب میں جرائم پر مزید 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ