پاکستان کیساتھ امریکا کی ایک نئی پارٹنرشپ کا آغاز ہو رہا ہے، ساجد تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ری پبلکن رہنما و سابق امریکی مشیر ساجد تارڑ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران فال آف کابل کا ذکر کرتے رہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں جس طرح افغانستان سے انخلا ہوا یہ امریکن تاریخ میں ایک بدنما داغ ہے، افغانستان میں رہ جانے والے اسلحے کا بار بار ذکر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کیساتھ امریکا کی ایک نئی پارٹنرشپ کا آغاز ہو رہا ہے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ری پبلکن رہنما و سابق امریکی مشیر ساجد تارڑ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران فال آف کابل کا ذکر کرتے رہے۔ صدر ٹرمپ کہتے ہیں جس طرح افغانستان سے انخلا ہوا یہ امریکن تاریخ میں ایک بدنما داغ ہے، افغانستان میں رہ جانے والے اسلحے کا بار بار ذکر کیا۔ انہوں نے کل مودی کی ٹیرف پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ٹرمپ کا تعریف کرنا پاکستان کیلئے بڑی کامیابی ہے، لابنگ نہیں پاکستان نے ڈیلیو کیا ہے، پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ وہ دہشتگردی کے متاثرین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست پاکستان کیخلاف پی ٹی آئی کے دور میں امریکا، چین، سعودی عرب سمیت دیگر ممالک سے تعلقات خراب ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ساجد تارڑ کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی پیداواروالےممالک میں شامل کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی منشیات کی پیداوار میں ملوث 23 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے علاوہ پاکستان، افغانستان، چین، کولمبیا، بولیویا اور وینزویلا جیسے ممالک شامل ہیں۔ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں پیش کیے گئے صدارتی فیصلہ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، گوئٹے مالا، ہیٹی، بیلیز، بھارت، جمیکا، لاو ¿س، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پاناما، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔وائٹ ہاو ¿س نے کہا کہ ٹرمپ نے کانگریس کو ان بڑے ممالک کی فہرست پیش کی جو امریکا میں غیر قانونی منشیات کی سپلائی اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔یہ بات افغانستان سمیت پانچ ممالک کے بارے میں کہی گئی۔صدارتی فیصلہ میں جن 23 ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) اپنی کوششوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ان سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے انسداد منشیات آپریشنز کو بہتر بنائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ممالک غیر قانونی ادویات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ کے ذریعے امریکا اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی لازمی طور پر اس ملک کی حکومت کی انسداد منشیات کی کوششوں یا امریکہ کے ساتھ اس کے تعاون کی سطح کی عکاسی نہیں کرتی۔