جبری لاپتہ علماء رہائی کے بعد سکردو پہنچنے پر شاندار استقبال
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
گمبہ سکردو میں مختصر جلسہ بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں علماء نے ان کی رہائی کیلئے کی گئی کوششوں پر عوام اور بلتستان کے علماء کا شکریہ ادا کیا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں ان کی رہائی کو اتحاد و اتفاق کا ثمر قرار دیدیا۔ اسلام ٹائمز۔ رمدان بارڈر سے جبری لاپتہ علماء سید عباس رضوی اور شیخ ناصری رہائی کے بعد سکردو پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔ سکردو ایئرپورٹ پر لوگوں کی بڑی تعداد ان کے استقبال کیلئے پہنچی اور گرمجوشی سے ان کا استقبال کیا۔ دونوں علماء کو ہار پہنائے گئے، گمبہ سکردو میں مختصر جلسہ بھی کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں علماء نے ان کی رہائی کیلئے کی گئی کوششوں پر عوام اور بلتستان کے علماء کا شکریہ ادا کیا۔ علماء کرام نے اپنے خطاب میں ان کی رہائی کو اتحاد و اتفاق کا ثمر قرار دیدیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ان کی رہائی
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے پہلے ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں رکھا تھا. جسے اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا تھا۔اِسی طرح محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں رکھ کر اگست 2022 میں میجر فیک انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم بھارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے. ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔ جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے .ان میں یہ نام شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد ریاض 25 جون 1999 سے، ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے، تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے، جبکہ ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔اسی طرح عبد الرزاق شفیق نومبر 2010 سے، نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے، محمد عباس 12 مارچ 2013 سے، جبکہ صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے، عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے، سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے، جبکہ وقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔