خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی: حقیقت یا فسانہ؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے اپنی حکومت کے فلیگ شب منصوبے سولر سسٹم کا باقاعدہ آغاز کیا، جس کا اعلان انہوں نے گزشتہ سال وزیراعلیٰ بنتے ہی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ارباب نیاز اسٹیڈیم سے متعلق عمران خان کو غلط معلومات فراہم کی گئیں، علی امین گنڈا پور
تقریباً پورا ایک سال ہر سطح پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت سولر فلیگ شپ منصوبے کو کارکردگی کے طور پر دیکھا رہی تھی۔ جبکہ عملی طور پر آغاز ایک سال بعد بھی نہیں ہوا ہے۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ کئی ایسے منصوبے ہیں جو صوبائی حکومت اپنی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ میں شامل کر رہی ہے، جن پر ابھی تک کام بھی شروع نہیں ہوا، بات صرف فائلوں حد تک محدود ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کا دعویٰخیبر پختونخوا حکومت نے فروری 2025 میں صوبے میں ایک سال مکمل ہونے پر حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کرکے دعویٰ کیا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت اپنی ایک سالہ کارکردگی میں تمام صوبوں پر سبقت لے گئی ہے۔
ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنی ایک سالہ کارکردگی کو کتابی شکل میں شائع کیا۔ جس میں ایسے عوامی منصوبوں کا ذکر ہے جو ایک سال کے اندر شروع کیے گئے۔
ان کے مطابق اس کتاب میں ایک سال کے دوران 25 مختلف شعبوں کے 25 نمایاں منصوبوں کا ذکر کیا گیا۔ بیرسٹر سیف کے مطابق ایک سال میں علی امین گنڈا پور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت نے عوامی فلاح و بہبود کے 625 منصوبے شروع کیے۔
پی ٹی آئی کے 625 منصوبےخیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی رپورٹ میں جہاں اہم عوامی منصوبوں کا ذکر ہے وہیں ریسکیو 1122 کی جانب ہنگامی صورت حال میں امداد کو بھی کارکردگی کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کی حکومت کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ کی فہرست میں پہلے نمبر پر صحت کارڈ پروگرام کا ذکر کیا گیا ہے۔
صحت کارڈرپورٹ کے مطابق حکومت دوبارہ سنبھالتے ہی پی ٹی آئی نے پی ڈی ایم کے نگراں دور میں بند صحت کارڈ پروگرام دوبارہ فعال کیا۔ جس کی بندش کے وجہ سے عوام کو مفت علاج کی فراہمی بند ہوئی تھی، جبکہ اس سہولت کے ذریعے حکومت نے مارچ کے مہینے سے دسمبر 2024 تک 20 ارب روپے عوام پر خرچ کے۔
صحت کارڈ موجودہ حکومت کے پہلے سال میں شروع تو ہوا لیکن اس میں کافی حد تک تبدیلی بھی کی گئی۔ بہتری کے نام زیادہ پر زیادہ تر پرائیویٹ اسپتالوں کو پینل سے نکال دیا گیا۔ جبکہ ریٹ کے مسئلے پر کئی بڑے اسپتالوں نے صحت کارڈ پر علاج ختم کر دیا۔ اس کے علاوہ دل اور دیگر مہنگے علاج والی بیماریوں کے لیے اضافی فنڈز ختم ہونے کی وجہ سے سرکاری اسپتالوں میں کئی آپریشن نہیں ہو رہے۔
میگا پروجیکٹرپورٹ میں میگا پروجیکٹ ہیلتھ سٹی منصوبے کا بھی ذکر ہے لیکن عملی طور پر اس پر بھی کوئی کام نہیں ہوا ہے، یہ صرف فائلوں تک محدود ہے۔
لائف انشورنس منصوبہعلی امین کی حکومت نے صحت کارڈ کی طرح عوام کے لیے لائف انشورنس منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے لیے انشورنس کمپنی کے ساتھ ایم او یو بھی سائن ہوا ہے۔ اس کے تحت 60 سال سے کم عمر کے سربراہ کی وفات ہونے کی صورت میں لواحقین کو 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ یہ بھی سال 2024 کا منصوبہ ہے لیکن ابھی تک عملی طور پر شروع نہیں ہو سکا۔ اور اعلان کی حد تک محدود ہے۔
سرکاری اداروں کو فنڈز کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ لیکن خیبر پختونخوا حکومت نے فنڈز کی فراہمی کو کارکردگی قرار دیا ہے۔ اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کے 5 ارب روپے جاری کیے گئے جو صوبائی حکومت کی کارکردگی ہے۔ جبکہ یہ فنڈز پہلی بار جاری نہیں کیے گئے بلکہ پہلے بھی جاری کیے جاتے رہے ہیں۔ جبکہ سی ٹی ڈی کے لیے بھی ایک ارب روپے جاری کرکے اسے بھی کارکردگی قرار دیا جا رہا ہے۔
رمضان ریlیف پیکیجرمضان ریلیف پیکیج صوبائی حکومت کا واحد پیکیج ہے جو متنازع نہیں بنا۔ گزشتہ سال رمضان میں صوبائی حکومت نے راشن کے بجائے کیش دینے کا اعلان کیا اور کچھ تاخیر سے شروع کیا۔ حکومتی اعلان کے مطابق رمضان میں 7 بلین روپے سے زائد پیکیج دیا گیا۔ جس سے 7 لاکھ 28 ہزار سے زائد خاندان مستفید ہوئے تھے۔ جبکہ اس سال بھی رمضان کیش ریلیف کا اعلان ہوا ہے۔
کرغستان میں پھنسے افراد کے لیے خصوصی فلائٹسگزشتہ سال کرغستان میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے خصوصی فلائٹس کا انتظام کیا، اور 143 ملین روپے کی لاگت سے 1408 پھنسے پاکستانیوں کی بحفاظت وطن واپسی ممکن بنائی۔
بلا سود اسکیمصوبائی حکومت نے بینک آف خیبر کے ذریعے نوجوانوں کو قرضے کی فراہمی کا اعلان کیا ہے۔ اس کا ذکر ایک سالہ کارکردگی میں بھی ہے، لیکن ابھی تک اس پر عملی طور پر کام نہیں ہوا۔ یہ منصوبہ فنڈز کی کمی کے باعث تاخیر کا شکار ہے۔ حکومت کے مطابق نوجوانوں کو برسر روزگار بنانے کے لیے 3 ہزار ملین روپے کے بلاسود قرضے فراہم کیے جانے ہیں ۔
محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا کی جانب سے شروع کی گئی پبلک سروس ایپ ’دستک‘ کو بھی کارکردگی قرار دیا گیا ہے۔
حکومت کے مطابق 25 بلین روپے کی خطیر لاگت سے خیبر پختونخوا فوڈ سیکیورٹی سپورٹ پراجیکٹ متعارف کیا گیا ہے، تاہم اب تک کیا کام ہوا ہے؟ اس حوالے سے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
ایٹا اسکالرشپ میں اضافہصوبائی حکومت نے پہلے سال میں ایٹا اسکالرشپ کی تعداد 253 سے بڑھا کر 500 کر دی، جبکہ اسکالرشپ کی رقم بھی 1500 سے بڑھا کر 3000 کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یہ اسکالرشپ پہلے سے موجود تھی۔
نئی ہاؤسنگ اسکیمزصوبائی حکومت نے 17 نئی ہاؤسنگ اسکیموں کو ایک سالہ کارکردگی میں شامل کیا ہے جبکہ ایک سال کے دوران کسی ایک منصوبے پر کام کا آغاز نہیں ہوا۔ بلکہ گزشتہ منصوبوں پر بھی کوئی کام نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت پر کرپشن کے الزامات من گھڑت، پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہیں، بیرسٹر گوہر
صوبائی حکومت نے انڈسٹریز کو براہِ راست بجلی سپلائی کرنے کے پراونشل ریگولیٹری اینڈ ڈسٹری بیوشن کمپنی کے قیام کے لیے کام کا آغاز کیا ہے۔ یہ کمپنی ابھی تک بنی ہی نہیں اور نہ اس کے ذریعے کام ہوا ہے لیکن پھر بھی اعلان اور فائلوں کی حد تک محدود منصوبے کو کارکردگی دکھایا گیا ہے۔
شلٹر ہومز کی بحالیشلٹر ہومز پر کام وزیراعظم عمران خان کے دور میں شروع ہوا تھا،اس دوران غیر فعال پناگاہوں فعال کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے اکثر پناہ گاہیں فعال تھیں جبکہ صوبائی حکومت کے مطابق رمضان المبارک میں پناہ گاہوں میں 20 ملین روپے کی لاگت سے روزہ داروں کے لیے سحری وافطاری کا بندوبست کیا گیا۔
صوبائی حکومت کی رپورٹ کے مطابق ضم اضلاع میں اسپیشل بچوں کے لیے 5 اسپیشل اسکولز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کی کارکردگی پر گہری نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں کے مطابق صوبائی حکومت نے وفاق میں مخالف حکومت ہونے اور فنڈز کی کمی کے باوجود عوام کو ریلیف دینے پر کام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت کا رمضان پیکیج: مستحق خاندانوں کی نقد مالی امداد کا فیصلہ
عارف حیات سینیئر صحافی ہیں ان کے مطابق پی ٹی آئی شہباز شریف کو سڑکوں پر گالی اور ان کے خلاف احتجاج اور دہرنے دی رہی ہے، جبکہ فنڈز کے لیے ان ہی انحصار ہے۔
عارف حیات نے بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ صوبائی حکومت نے کچھ کام بہت اچھے کیے ہیں جیسے صحت کارڈ کی بحالی، رمضان کیش پیکیج وغیرہ۔ تاہم ایک سالہ کارکردگی رپورٹ میں روڈ حادثے میں امدادی سرگرمی کو بھی کارکردگی کے نام پر بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ریسکیو کی امدادی سرگرمی اگر کارکردگی ہے تو یہ عوامی نیشنل پارٹی کی کارکردگی ہے کیونکہ ریسیکو کو اے این پی دور میں لایا گیا تھا۔
عارف حیات نے بتایا کہ سرکاری اداروں کو فنڈز ریلیز کرکے کارکردگی دکھنا کارکردگی نہیں۔ اگر دیکھا جائے پورا سال پی ٹی آئی نے احتجاج اور دھرنوں پر ضائع کیا۔ وہ کوئی ایک میگا منصوبہ نہیں لا سکی۔
عارف حیات کے مطابق صوبائی حکومت کی کارکردگی رپورٹ اعلانات اور واقعات پر مشتمل ہے۔ جب کہ اعلانات پر ابھی تک کام شروع تک نہیں ہوا۔ پی ٹی آئی ایک سال میں 625 منصوبے شروع کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ مطلب ایک دن میں 2 منصوبے، ایسا ہوا ہوتا تو آج ہم ترقی میں چین کو پیچھے چھوڑ چکے ہوتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایک سالہ کارکردگی پی ٹی آئی خیبرپختونخوا سہبازشریف شلٹرمومز صحت کارڈ علی امین گنڈاپور کارکردگی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایک سالہ کارکردگی پی ٹی ا ئی خیبرپختونخوا سہبازشریف شلٹرمومز صحت کارڈ علی امین گنڈاپور کارکردگی خیبر پختونخوا حکومت نے ایک سالہ کارکردگی حکومت کی کارکردگی صوبائی حکومت نے صوبائی حکومت کی کارکردگی رپورٹ بھی کارکردگی کارکردگی کے عملی طور پر کیا گیا ہے کی فراہمی عارف حیات رپورٹ میں پی ٹی آئی حکومت کے کا اعلان اعلان کی علی امین صحت کارڈ کے مطابق تک محدود نہیں ہوا فنڈز کی ابھی تک دیا گیا ایک سال سال میں شروع کی کی گئی پر کام کیا ہے رہی ہے کا ذکر کے لیے ہوا ہے
پڑھیں:
وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 8 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی،رواں مالی سال کا اکنامک سروے کل دوپہر ڈھائی بجےجاری کیا جائےگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت متعددمعاشی اہداف میں ناکام رہی،گزشتہ سال کی نسبت کارکردگی بہتررہی،معاشی شرح نمو کا 3.6 فیصد ہدف پورا نہ ہو سکا،رواں مالی سال معاشی شرح نمو 2.7 فیصد ریکارڈ کی گئی،مہنگائی 12 فیصد ہدف کےمقابلے صرف 5 فیصد تک محدود رہی،فی کس آمدنی مقرر ہدف سے 34 ہزار ،794 روپےکم رہی،سالانہ فی کس آمدن 5 لاکھ 9 ہزار 174 روپے ریکارڈ کی گئی،فی کس آمدن کا ہدف 5 لاکھ 43 ہزار 968 روپے مقررکیا تھا تھا، سروے،بالواسطہ ٹیکس آمدن 7799 ارب ہدف کے مقابلے 8393 ارب روپے رہی۔
زرعی شعبےکی کارکردگی 2 فیصد ہدف کےمقابلے 0.6 فیصد ریکارڈکی گئی،اہم فصلوں کی پیداوارمنفی 4.5 فیصد ہدف کے مقابلےمنفی 13.5 فیصد رہی،کاٹن 30.7 فیصد، مکئی 15.4 فیصد اور گنے کی پیداوار 3.9 فیصد گر گئی،چاول 1.4 فیصد، گندم کی پیداوار میں بھی 8.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی،چھوٹی فصلوں کی پیداوار 4.3 فیصد ہدف کی نسبت 4.8 فیصد رہی،سبزیوں، پھلوں، آئل سیڈز، مصالحہ جات، سبز چارے کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صنعتی شعبےکا گروتھ ٹارگٹ 4.4 فیصد اورکارکردگی 4.8 فیصد ریکارڈکیاگیا،ٹیکسٹائل، گاڑیوں، ملبوسات، تمباکو، پیٹرولیم کی پیداوار میں اضافہ ہوا،خوراک، کیمیکلز، لوہے، اسٹیل، الیکڑیکل، مشینری،فرنیچرکی پیداوار گر گئی،سروسز سیکٹر کا سالانہ ہدف 4.1 فیصد، کارکردگی 2.9 فیصد رہی۔
تعمیراتی شعبےکی کارکردگی 5.5 فیصد ہدف کےمقابلے6.6 فیصدریکارڈکیا گیا،بڑی صنعتوں کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد،کارکردگی منفی 1.5 فیصدریکارڈکی گئی،چھوٹی صنعتوں کا ہدف 8.2 فیصد،کارکردگی 8.8 فیصد رہی۔
بجلی، گیس، واٹرسیکٹرکی گروتھ 2.5 فیصد ہدف کےمقابلے 28.9 فیصد رہی،صحت کےشعبےکا ہدف 3.2 فیصد، کارکردگی 3.7 فیصد رہی،تعلیم کےشعبےکی کارکردگی 3.5 فیصد ہدف کی نسبت 4.4 فیصد رہی،نجی شعبےکو قرضے 294 ارب سے بڑھ کر 870 ارب روپےتک پہنچ گئے،مجموعی ریونیو 36.7 فیصد اضافے سے 13 ہزار 367 ارب روپے رہا،ٹیکس ٹو جی ڈی پی 6 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی،
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور فیصل آباد سے گرفتار بھارتی ایجنسی ’را‘ کے 3 ایجنٹس کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور پاورڈویژن نے بجلی کے 2 میٹر لگانے پر پابندی کی خبریں جعلی قرار دے دیں چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی پاکستانی سفارتی وفد امریکا سے برطانیہ پہنچ گیا، امن کی اہمیت پر زور طاقتور شخصیات کی جنگ، ٹرمپ کی مسک کو ڈیموکریٹس کی حمایت پر سنگین نتائج کی دھمکی کسی بھی جارحیت کو شکست دینے کیلئے مکمل تیار ہیں، فیلڈ مارشل کا ایل او سی پر جوانوں سے خطابCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم