خیبر پختونخوا میں بھی سولر اسکیم کا اجرا ، 32 ہزار سے زائد گھروں کو مفت سولر یونٹس کی فراہم کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت کے فلیگ شپ منصوبے سولرائزیشن آف ہاؤسز کے باضابطہ اجرا کے ضمن میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں وزیر اعلیٰ علی امین کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کے بحران اور طویل لوڈشیڈنگ سے نمٹنے کے لیے خیبر پختونخوا حکومت نے سولرائزیشن اسکیم کا اجرا کیا ہے۔
ان کے مطابق سولرائزیشن منصوبے کے پہلے مرحلے کی پہلی کیٹگری کے تحت 32500 گھروں کو بالکل مفت سولر یونٹس فراہم کیے جائیں گے، ان سولر یونٹس میں سولر پلیٹس کے علاوہ، بیٹری، پنکھے، لائٹس سمیت دیگر ضروری اشیا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے 6 فلیگ شپ منصوبے کون سے ہیں؟
سولر سسٹم کے حصول کی لیے 25 لاکھ 38 ہزار سے زائد آن لائن درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں سے 32500 گھرانوں کا انتخاب ای بیلٹنگ کے ذریعے کیا گیا، سولرائزیشن منصوبے کے تحت کل ایک لاکھ 30 ہزار گھرانوں کو سولر سسٹم فراہم کیا جارہا ہے، جن میں 30 ہزار ضم اضلاع کے گھرانے شامل ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بانی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق لوگوں کو ریلیف اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، ایک فلاحی ریاست کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے مستحق لوگوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات مفت فراہم کرے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی: حقیقت یا فسانہ؟
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ اس اسکیم کے تحت 65 ہزار مستحق گھرانوں کو بالکل مفت سولر سسٹم فراہم کر رہے ہیں، جبکہ 65 ہزار گھرانوں کو آدھی قیمت پر سولر سسٹم فراہم کر رہے ہیں، مستحق گھرانوں کو سولر سسٹم کی فراہمی کے لئے الیکٹرانک بیلٹنگ کا ایک شفاف طریقہ کار وضع کیا گیا تھا۔
’اسکیم کے تحت بیوہ خواتین، خواجہ سراؤں اور دیگر کمزور طبقوں کو ترجیحی بنیادوں پر سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے، اسکیم میں صوبے کے تمام اضلاع کو ان کی آبادی کی بنیاد پر حصہ دیا گیا ہے، سولر یونٹس کی فراہمی کے سلسلے میں مستحق گھرانوں کے انتخاب کو سیاسی اور انسانی عمل دخل سے دور رکھا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا بڑا اقدام، صحت کارڈ اسکیم میں مفت او پی ڈی سروسز بھی شامل
65 ہزار گھرانوں کو بالکل مفت جبکہ 65 ہزار گھرانوں کو آدھی قیمت اور آسان اقساط پر سولر یونٹس فراہم کئے جائیں گے، منصوبے پر دو مرحلوں میں عمل درآمد کیا جارہا ہے ، 65 ہزار گھرانوں کو پہلے مرحلے جبکہ باقی 65 ہزار گھرانوں کو دوسرے مرحلے میں سولر یونٹس فراہم کیے جائیں گے۔
خیبرپختونخوا حکومت کے سولرائزیشن آف ہاؤسز منصوبے کی مجموعی تخمینہ لاگت 20 ارب روپے لگایا گیا ہے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہناتھا کہ اس منصوبے میں تعاون کرنے پر وہ منتخب عوامی نمائندوں کے مشکور ہیں، ہمارا مقصد شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانا اور حق کو حقدار تک پہنچانا ہے۔
مزید پڑھیں:
علی امین گنڈاپور کے مطابق اس اسکیم کے ذریعے نہ صرف لوگوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہوگی بلکہ نیشنل گرڈ پر بجلی کے بوجھ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی، سولر یونٹس کے لئے 25 لاکھ لوگوں کا درخواستیں دینا ہمارے سسٹم پر عوامی اعتماد کا مظہر ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے فلیگ شپ منصوبے سولرائزیشن آف ہاؤسز کے باضابطہ اجرا کے ضمن میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور سمیت صوبائی کابینہ اراکین، اراکین صوبائی اسمبلی، سرکاری حکام اور میڈیا نمائندگان بھی شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای بیلٹنگ بجلی کے بحران سولر یونٹس سولرائزیشن آف ہاؤسز علی امین گنڈاپور لوڈشیڈنگ نیشنل گرڈ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ای بیلٹنگ بجلی کے بحران سولر یونٹس سولرائزیشن آف ہاؤسز علی امین گنڈاپور لوڈشیڈنگ وزیراعلی خیبر پختونخوا خیبر پختونخوا حکومت سولرائزیشن آف ہاؤسز سولر سسٹم فراہم ہزار گھرانوں کو سولر یونٹس وزیر اعلی جائیں گے علی امین تھا کہ کے تحت
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز 15سو سے زائد کشمیری نوجوانوں گرفتار کر لیے
ذرائع کے مطابق فورسز نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ فورسز نے سری نگر، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں نوجوان گرفتار کیے ہین۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے پہلگام حملے کی آڑ میں بڑے پیمانے پر کریک ڈائون آپریشن شروع کر دیا ہے۔ قابض فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 15سو سے زائد بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فورسز نے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ فورسز نے سری نگر، اسلام آباد، کولگام، پلوامہ، شوپیاں، گاندربل اور بڈگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران سینکڑوں نوجوان گرفتار کیے ہین۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ فورسز اہلکار گھروں پر چھاپوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو سخت ہراساں اور قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ جموں کے اضلاع میں بھی اسی طرح کی کارروائیاں جاری ہیں۔ دریں اثنا بھارتی فورسز نے ضلع ادھم پور کے علاقے ڈوڈو بسنت گرگ میں ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے۔ ضلع کولگام کے علاقے ٹنگمرگ میں آج دوسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری ہے۔