پنجاب: مختلف شہروں سے 10 دہشتگرد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
ــــ فائل فوٹو
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب نے خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر آپریشنز کرتے ہوئے مختلف شہروں سے 10 دہشت گرد گرفتار کر لیے۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق یہ کارروائیاں راولپنڈی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، خوشاب، بہاول نگر، رحیم یار خان، راجن پور، بھکر اور جہلم میں کی گئیں۔
خوشاب اور جہلم سے کالعدم ٹی ٹی پی کے 2 خطرناک دہشت گرد بارودی مواد سمیت پکڑے گئے۔
پنجاب کے مختلف شہروں سے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 7 دہشت گرد گرفتار کر لیے گئے۔
پکڑے گئے دہشت گردوں کی شناخت ریاض، شفیق، رشید، جاوید، ظہیر، ظہیرالدین، حفیظ، وزیر، آصف اور وحید کے ناموں سے ہوئی۔
ان دہشت گردوں سے دھماکا خیز مواد، آئی ای ڈی بم 1 اور ڈیٹونیٹرز برآمد کیے گئے۔
پکڑے گئے دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کرنا چاہتے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔